کشمیر میں سنگباری کرنے والے اب اصل سیاسی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔ وزیر اعظم
کانگریس نے آزادی کے بعد سے دہائیوں تک غریبوں کی ضرورتوں کو نظر انداز کیا، ان کے درد کو کبھی نہیں سمجھا: پی ایم مودی
سرینگر/08اپریل// ایک بڑے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی، ایودھیا میں شاندار رام مندر کی تعمیر، تین طلاق کی تنسیخ پارٹی کا مشن تھا اور بی جے پی حکومت نے اسے حقیقت میں تبدیل کرد کھایا۔ انہوںنے بتایا کہ کشمیر میں سنگ بازی کرنے والے اب قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اپوزیشن کانگریس پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ اس نے آزادی کے بعد سے کئی دہائیوں تک غریبوں کی ضروریات کو نظر انداز کیا اور ان کے درد کو کبھی نہیں سمجھا۔چھتیس گڑھ کے بستر ضلع میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں 19 اپریل کو انتخابات ہونے والے ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے لیے کانگریس کے منشور پر مسلم لیگ کی چھاپ ہے۔”آزادی کے بعد سے، کانگریس نے دہائیوں تک غریبوں کی ضروریات کو نظر انداز کیا اور ان کے درد کو کبھی نہیں سمجھا۔وزیراعظم نے کہا کہ وہ گزشتہ 10 سالوں میں اپنی حکومت کی حمایت کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کرنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا، ”میرے کروڑوں ہم وطن، میری مائیں اور بہنیں میری حفاظتی ڈھال بن گئی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج این ڈی اے حکومت کی کامیابیوں اور اس کے تحت انتخابی وعدوں کی تکمیل کے بارے میں تفصیلی خطاب کیا اور اپنی دس سالہ کارکردگی کو محض ایک ”ٹریلر“ قرار دیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج این ڈی اے حکومت کی کامیابیوں اور اس کے تحت انتخابی وعدوں کی تکمیل کے بارے میں تفصیلی خطاب کیا اور اپنی دس سالہ کارکردگی کو محض ایک ”ٹریلر“ قرار دیا۔انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں سنگباری کرنے والے اب اصل سیاسی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں، جب کہ تین طلاق کے طریقہءکار کو منسوخ کرنے کے بعد سے مسلم خواتین انتہائی خوش ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے تفصیل سے بتایا کہ ان اقدامات سے عوام کو کس طرح فائدہ پہنچ رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ مسلم خواتین اور بیٹیاں تین طلاق کے طریقے کو ختم کرنے پر آنے والی کئی نسلوں تک انہیں آشیرواد (دعا) دیتی رہیں گی۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی ایک نصب العین رکھنے والی اور مقاصد پر مبنی پارٹی ہے اور اپنے ہر وعدے کی تکمیل کے لیے بھرپور جدوجہد کرتی ہے۔اس کے برعکس انڈیا بلاک ہر مسئلہ پر پیچھے ہٹ جاتا ہے۔ وہ اپنے فائدہ کے لیے مخالف ِ ہند موقف اختیار کرنے سے بھی پس و پیش نہیں کرتا۔ انھوں نے عوام سے کہا کہ بی جے پی راج نیتی نہیں بلکہ راشٹر نیتی میں یقین رکھتی ہے۔ ’پہلے ملک‘ ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے اور ہم مخالفانہ صورتِ حال میں بھی اس کی پابندی کرتے ہیں۔گزشتہ 10 سال کے دوران مکمل کیے گئے کاموں اور عوام کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے بی جے پی حکومت کے عہد کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت ”وِکست بھارت“ کے خواب کی تکمیل کے لیے دن رات مصروفِ عمل ہے، جب کہ اپوزیشن اقتدار حاصل کرنے کے لیے مایوسانہ جدوجہد کررہی ہے۔منقسم انڈیا بلاک پر طنز کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حریف جماعتیں اپنے ویڑن سے محروم ہوچکی ہیں، کیوں کہ بی جے پی کو عوام کی بھرپور تائید حاصل ہورہی ہے، اسی لیے اب وہ موجودہ حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے بارے میں سوچنے کے بجائے اس کی جیت کی مارجن کو کم کرنے پر غور کررہی ہے۔مودی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی اپنے امیدواروں کے بارے میں فیصلہ کرنے سے قاصر ہے اور وہ بار بار اپنے امیدواروں کو تبدیل کررہی ہے، جب کہ کانگریس کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے کوئی امیدوار ہی نہیں ہے۔