تامل ناڈو کے وزیر کےخلاف معاملہ درج، الیکشن کمیشن اور پولیس ڈائریکٹر جنرل سے بھی شکایت
چنئی، 25 مارچ (یو این آئی) تمل ناڈو میں حکمراں ڈی ایم کے لیڈر اور ریاستی حیوانات اور ماہی پروری کے وزیر انیتا آر رادھا کرشنن کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرنے پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ دو دن قبل ضلع میں انڈیا گروپ کی میٹنگ کے دوران مسٹر مودی کےخلاف ان کے ریمارکس کے لیے تھوتھکوڈی ضلع بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر آر پر چترگنتھن کی شکایت پر پولیس نے وزیر رادھا کرشنن کے خلاف معاملہ درج کیا ہے ۔ وزیر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 294 (بی) (کسی بھی عوامی مقام پر یا اس کے آس پاس میں کوئی فحش گانا، گانا یا الفاظ پڑھنا یا کہنا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ بی جے پی نے اس معاملے پر مسٹر رادھا کرشنن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الیکشن کمیشن اور ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے شکایت بھی کی ہے ۔ چیف الیکٹورل آفیسر ستیہ برت ساہو کو شکایت میں بی جے پی کے ریاستی نائب صدر کارو ناگراجن نے کہا کہ مسٹر رادھا کرشنن نے ایسی زبان استعمال کی جسے عوام میں ناقابل معافی سمجھا جاتا ہے ۔ بی جے پی کے لیڈر نے کہا کہ یہ ماڈل ضابطہ اخلاق کے تحت وضع کردہ قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے اور رادھا کرشنن کی تقریر کا ایک ویڈیو کمیشن کو پیش کیا۔ وزیر کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے بی جے پی کے ریاستی صدر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ڈی ایم کے لیڈر نے ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ناشائستہ تبصرے اور ناقابل معافی عوامی بیانات دے کر اپنے رویے کو نچلی سطح تک پہنچا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب ان کے پاس تنقید کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے تو ڈی ایم کے لیڈر اس حد تک گر گئے ہیں۔ڈی ایم کے ایم پی کنیموزی بھی اسٹیج پر موجود تھیں لیکن انہوں نے اپنے ساتھی کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ مسٹر اناملائی نے کہا کہ تمل ناڈو بی جے پی پیر کو الیکشن کمیشن اور ریاستی ڈی جی پی کے ساتھ معاملہ اٹھا رہی ہے اور ڈی ایم کے وزیر رادھا کرشنن کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہے ۔