نئی دلی/مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستانی تارکین وطن مجموعی عالمی اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں اور وہ ان ممالک اور معاشروں کی قدر میں اضافہ کر رہے ہیں جہاں وہ آباد ہیں حالانکہ اس کے ساتھ ہی وہ اپنی مادر وطن کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نئی دہلی میں پہلی ویشوک بھارتیہ ویگیانک (ویبھو( فیلوشپ کال کے نتائج کا اعلان کرنے اور ویبھؤ کال کے اگلے سائیکل کے آغاز کے لیے ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس، ٹکنالوجی، انجینئرنگ، ریاضی اور طب میں ہمارے ہندوستانی باشندے اس سمت کا تعین کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں کہ ہمارا معاشرہ اور دنیا تکنیکی تبدیلیاں لا کر اور اسے اختراعی طریقوں سے استعمال کر کے کس سمت بڑھ رہی ہے۔ میں 2017 میں پرواسی بھارتیہ دیوس تقریب میں وزیر اعظم کے یادگار الفاظ کا حوالہ دینا چاہوں گا، انہوں نے کہا تھا کہ ‘ہمارا تو خون کا رشتہ ہے، پاسپورٹ کا نہیں،اور یہ ایک جملہ، میرے خیال میں، پوری پیچیدگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ ایک ایسا رشتہ جو آج ہمارا 34 ملین سے زیادہ ہندوستانی نژاد لوگوں اور بیرون ملک مقیم غیر مقیم ہندوستانیوں کے ساتھ ہے اور یہی چیز ہمیں یہاں لاتی ہے۔ ویبھؤ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ویبھو فیلوز آسٹریلیا، کینیڈا، فن لینڈ، جاپان، سنگاپور، سویڈن، سوئٹزرلینڈ،برطانیہ اور امریکہکے اعلیٰ ترین اداروں سے ہیں اور وہ ہندوستانی اداروں جیسےآئی آئیٹی، آئی آئی ایس سی وغیرہ سے منسلک ہوں گے۔ یہ یقینی طور پر آتم نربھر بھارت کی طرف ایک اہم راستے کے طور پر تحقیقی صلاحیت کو قائم کرنے میں راہنمائی کرے گا۰