نئی دلی۔/۔ نیپال اور ہندوستان نے دو طرفہ اقدامات کو نافذ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جس کا مقصد بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار رابطے کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ اس سلسلے میں دونوں اطراف کے عہدیداروں نے اقتصادی اور تجارتی روابط کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کی۔ تجارت، ٹرانزٹ، اور غیر مجاز تجارت سے نمٹنے کے لیے تعاون سے متعلق انڈیا نیپال بین حکومتی ذیلی کمیٹی نے 12-13 جنوری کو کھٹمنڈو میں اپنا تازہ ترین اجلاس بلایا۔دونوں فریقوں نے دواسازی اور آیورویدک مصنوعات کے لیے باہمی مارکیٹ تک رسائی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ہندوستانی فریق نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے پیرس کنونشن کی دفعات کے تحت آئی پی آر نظام کی ضرورت کو اجاگر کیا۔وپول بنسل، جوائنٹ سکریٹری، وزارت تجارت، حکومت ہند نے ہندوستانی وفد کی قیادت کی، جس میں مختلف وزارتوں کے سینئر عہدیدار اور کھٹمنڈو میں ہندوستانی سفارت خانے شامل تھے۔ نیپالی فریق کی سربراہی رام چندر تیواری، جوائنٹ سکریٹری، وزارت صنعت، کامرس اور سپلائیز، نیپال حکومت کر رہے تھے، ان کے ساتھ مختلف نیپالی وزارتوں اور محکموں کے اہم نمائندے بھی تھے۔ اس میٹنگ کی ایک خاص بات دو طرفہ اقدامات پر توجہ مرکوز کرنا تھی جس کا مقصد نئی مربوط چیک پوسٹوں اور ریلوے لنکس کی تعمیر سمیت ہندوستان اور نیپال کے درمیان ہموار سرحد پار رابطے کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ دونوں فریقوں نے ان اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے عزم کا اظہار کیا، جو خوشحال دوطرفہ تجارت کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتے ہیں۔ایجنڈے میں ٹرانزٹ اور ٹریٹی آف ٹریڈ پر نظرثانی، موجودہ معاہدوں میں مجوزہ ترامیم، سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی، معیارات کی ہم آہنگی اور تجارتی انفراسٹرکچر کی ہم آہنگی کی ترقی پر بھی بات چیت کا احاطہ کیا گیا۔ بھارت نیپال کے لیے اہم تجارتی اور سرمایہ کاری کا شراکت دار بنا ہوا ہے، جو نیپالی درآمدات اور برآمدات میں نمایاں طور پر حصہ ڈال رہا ہے۔ اس ملاقات میں ہونے والی بات چیت سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی روابط مزید مضبوط ہونے کی امید ہے۔ آئی جی ایس سی ایک دو طرفہ طریقہ کار ہے جس کا مقصد تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو تقویت دینا ہے۔