بیجنگ/ چین کے گانسو اور پڑوسی چنگھائی صوبوں میں 6.2 شدت کے شدید زلزلے کے بعد کم از کم 111 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سرکاری میڈیا ژنہوا نے مقامی زلزلہ ریلیف ہیڈکوارٹر کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ یہ پیر کی آدھی رات کو شمال مغربی چین کے صوبہ گانسو کی ایک نسلی کاؤنٹی میں 6.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے کے بعد آیا ہے۔ نیویارک ٹائمز نے چینی سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد کے علاوہ، تقریباً 200 لوگ زخمی ہیں۔ صورتحال کے حوالے سے چینی صدر شی جن پنگ نے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ‘ ہر طرح سے تلاش اور بچاؤ کی کوششوں اور متاثرہ افراد کے لیے مناسب انتظامات پر زور دیا ہے۔ گلوبل ٹائمز کے مطابق، شی نے اہم ہدایات جاری کی ہیں، جس میں پورے پیمانے پر تلاش اور بچاؤ کی کوششوں، متاثرہ لوگوں کی مناسب آباد کاری اور لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایک اور پیشرفت میں، ریاستی کونسل کے زلزلے سے متعلق امداد کے ہیڈکوارٹر اور ہنگامی انتظام کی وزارت نے قومی زلزلہ کے ہنگامی ردعمل کو سطح II پر اپ گریڈ کر دیا ہے۔ ژنہوا نے چائنا ارتھ کوئیک نیٹ ورکس سینٹر کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ رات 11:59 پر زلزلہ آیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ زلزلے سے مکانات، سڑکوں اور دیگر انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ کئی دیہاتوں میں بجلی کی خرابی اور پانی میں خلل پڑا ہے۔ ژنہوا نے مقامی محکمہ موسمیات کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ منگل کو جشیشان میں یومیہ کم درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کی اطلاع ہے۔ صوبائی فائر اینڈ ریسکیو ڈپارٹمنٹ نے 580 ریسکیورز کو 88 فائر انجنوں، 12 سرچ اینڈ ریسکیو کتوں اور 10,000 سے زائد آلات کی مدد سے آفت زدہ علاقے میں بھیج دیا ہے۔ گانسو کے پارٹی سربراہ ہو چانگ شینگ اور گانسو کے گورنر رین ژینہ نے ریسکیو اور ریلیف کا حکم دینے کے لیے آفت زدہ علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔ ژنہوا نے رپورٹ کیا کہ ریلوے اتھارٹی نے زلزلے کے علاقے سے گزرنے والی مسافر اور کارگو ٹرینوں کو بھی معطل کر دیا ہے اور ریلوے ٹریکس کی حفاظتی جانچ کا حکم دیا ہے۔