نئی دہلی/ صدر دروپدی مرمو نے پاور سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاور سیکٹر کا مستقبل اس پر منحصر ہوگا۔ صدر نے جمعرات کو یہاں راشٹرپتی بھون میں سینٹرل پاور انجینئرنگ سروس کے عہدیداروں سے ملاقات کی اور کہا کہ توانائی کی کارکردگی اور قابل تجدید توانائی ہندوستان کے خالص صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے کے کلیدی ستون ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق توانائی کی کارکردگی کو صاف توانائی کی منتقلی میں ‘پہلا ایندھن’ کہا جاتا ہے ۔ یہ موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے سب سے تیز رفتار اور سرمایہ کاری م¶ثر آپشن پیش کرتا ہے ۔ یہ توانائی کے بلوں کو بھی کم کرتا ہے اور توانائی کی حفاظت کو مضبوط کرتا ہے ۔ انہوں نے سینٹرل پاور انجینئرنگ سروس کے عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ توانائی کی استعداد کار بڑھانے پر توجہ دیں جس سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اہداف کو حاصل کرنا آسان ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توانائی کی منتقلی اور گرڈ انٹیگریشن کے عمل میں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن انہیں ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک جامع انداز اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر کا مستقبل تحقیق اور اختراع میں مضمر ہے ، چاہے وہ توانائی ذخیرہ کرنے میں ہو، گرڈ مینجمنٹ ہو یا توانائی کی پیداوار کی نئی شکلوں میں ہو۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ پاور سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کو اہمیت دیں تاکہ ہندوستان عالمی سطح پر مسابقتی رہے ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی طلب اور کھپت ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے اشارے میں سے ایک ہے ۔ اس لیے جیسے جیسے ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرف گامزن ہوگا، بجلی کی طلب اور استعمال میں یقینی طور پر اضافہ ہوگا جو ملک کی ترقی کو مزید آگے بڑھائے گا۔ انڈین ٹریڈ سروس کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ تجارت معیشتوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ یہ سرمایہ کاری کو فروغ دیتا ہے ، روزگار پیدا کرتا ہے ، اقتصادی ترقی کو تیز کرتا ہے اور معیار زندگی کو بہتر بناتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ڈیجیٹل اور پائیدار تجارتی سہولت کے لیے پرعزم ہے اور ہندوستانی تجارتی سروس کے افسران تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے ۔