نئی دہلی/ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ہم وطنوں کو ہندوستان کے عظیم سنتوں کی تعلیمات اور ان کے محبت، رحم اور انصاف کے پیغام کے ‘مساوی اصول’ کی یاد دلائی اور ہم وطنوں سے ان کے نظریات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ مسٹر مودی نے کہاکہ“ہمارے ثقافتی علم کا تنوع، جو عظیم سنتوں کی تعلیمات کے مساوی اصول سے جڑا ہوا ہے ، زمان و مکان کی حدود سے ماورا ہے اور ‘ایک بھارت، شریشٹھ بھارت’ کے ہمارے اجتماعی خیال کو مضبوط کرتا ہے ۔ انہوں نے یہ بات ایسے وقت میں کہی ہے جب ملک میں ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری پر بحث جاری ہے اور مسٹر مودی نے اپنے سیاسی حریفوں پر سیاسی فائدے کے لیے امتیازی ایجنڈا چلانے کا الزام لگایا ہے ۔وہ جمعرات کو 19ویں صدی کے عظیم تمل سنت شاعر سری راملنگا سوامی کے 200ویں یوم پیدائش کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ سنت راملنگا سوامی کو والار کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔ ان کی یاد میں وڈالور میں یہ پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔تقریب میں اپنے آن لائن خطاب میں مسٹر مودی نے لوگوں سے عظیم سنتوں کے پیار، رحم اور انصاف کے پیغام کو پھیلانے اور اپنے اردگرد کے لوگوں کی بھوک مٹانے اور ہر بچے کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی کوششوں میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ "جب میں والار کو خراج عقید پیش کرتا ہوں تو سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس میں میرا یقین اور بھی مضبوط ہو جاتا ہے ۔ ”مسٹر مودی نے کہا کہ والار ہمارے سب سے قابل احترام سنتوں میں سے ایک ہیں۔ ان کا خیال تھا کہ بھوکے لوگوں کے ساتھ کھانا بانٹنا احسان کا سب سے بڑا عمل ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ والار سماجی اصلاحات کے معاملے میں اپنے وقت سے آگے تھے ۔ والار کا خدا کا نظریہ مذہب، ذات پات اور مسلک کی رکاوٹوں سے بالاتر تھا۔ انہوں نے کائنات کے ہر ایٹم میں الوہیت دیکھی۔ انہوں نے انسانیت پر زور دیا کہ وہ اس خدائی تعلق کو پہچانیں اور اس کی قدر کریں۔ ان کی تعلیمات کا مقصد مساوی معاشرے کے لیے کام کرنا تھا۔ اس پرمسرت موقع پر انہوں نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ عظیم سنتوں کے نظریات کے مطابق زندگی گزارنے کے عزم کا اعادہ کریں۔