نئی دلی/ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعرات کو کہا کہ ہندوستان اپنی مستقبل کی ترقی کے بارے میں پر امید اور مثبت ہونے کی ایک منفرد پوزیشن میں ہے جب عالمی معیشت بلند افراط زر اور سست شرح نمو کے دوہرے چیلنج سے نبرد آزما ہے۔ مودی حکومت کے خلاف لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے کی حکومتیں لوگوں کو خواب بیچتی تھیں جبکہ موجودہ حکومت خوابوں کو پورا کر رہی ہے۔ہندوستان 2013 میں دنیا کی پانچ کمزور معیشتوں میں شامل تھا، لیکن اب یہ صرف نو سالوں میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن گیا ہے۔سیتا رمن نے 2004 سے 2014 تک اپنے دور اقتدار کا حوالہ دیتے ہوئے سابق یو پی اے حکومت پر ایک پوری دہائی ضائع کرنے کا الزام لگایا۔2022 میں عالمی معیشت میں صرف تین فیصد اضافہ ہوا۔ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ 2023 میں یہ 2.1 فیصد تک گر جائے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک جیسے کہ امریکہ اور برطانیہ، اور یورو زون کو مشکل وقت کا سامنا ہے، جب کہ چین جیسی بڑی معیشتوں کو بھی صارفین کی طلب اور اجرت کے جمود سے متعلق اپنے مسائل کا سامنا ہے۔’ ‘اس پس منظر میں ہندوستانی معیشت کو اس نقطہ نظر سے دیکھیں۔ 2013 میں مورگن اسٹینلے نے ہندوستان کو ایک کمزور معیشت قرار دیا۔ اسی مورگن اسٹینلے نے ہندوستان کو اپ گریڈ کیا ہے۔انہوں نے حکومت کی مختلف اسکیموں پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ان سب سے لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اندرا گاندھی کی قیادت والی کانگریس حکومت کے ‘ غریبی ہٹاؤ’ نعرے کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے پوچھا کہ کیا واقعی غربت کو دور کیا جا سکتا ہے۔ ”وزیراعظم مودی نے اسے پوری طرح بدل دیا ہے۔