آج ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی سرینگر پہنچ رہے ہیں اور یہاں جیسا کہ پہلے ہی کہا گیا ہے کہ ان کے استقبال کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں ۔وزیر اعظم بخشی سٹیڈیم میں ڈیڑھ گھنٹے تک رہینگے ۔اس دوران وہ عوام سے خطاب بھی کرینگے اور کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کرینگے اور کئی ایک کا سنگ بنیاد رکھینگے لیکن یہ سب کچھ ورچول موڈ پر ہوگا۔وزیر اعظم کے دورے کی اہم بات یہ ہے کہ بیروزگار نوجوانوں میں تقرریوں کے احکامات بھی صادر کرینگے اور فوج کی پندرہویں کور کے ہیڈ کوارٹر پر حاضری بھی دینگے ۔اس سے قبل جیسا کہ قارئین کو یاد ہوگا کہ وہ سونہ مرگ میں کیبل کار ٹایپ کے سکی ڈریگ لفٹ کا بھی افتتاح کرینگے جبکہ درگاہ حضرتبل میں کئی ایک ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھینگے ۔جیسا کہ قارئین کرام کو معلوم ہے کہ سال 2019اگست کے مہینے میں یعنی 5اگست کو جموں کشمیر کی دفعہ 370کے تحت دی گئی خصوصی پوزیشن ختم کردی گئی اور ریاست جموں کشمیر سے اس کا ریاستی درجہ ہٹا کر اسے براہ راست مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا جس کے نتیجے میں یہاں لیفٹننٹ گورنر کی تقرری عمل میں لائی گئی جو یہاں ایڈمنسٹریشن چلاتے ہیں ان کے ماتحتوں میں ان کے مشیر بھی شامل ہیں جو رفتہ رفتہ بدلتے رہے ہیں ۔ان ہی کے ساتھ صلح مشورہ کرنے کے بعد انتظامیہ سے متعلق فیصلے لئے جاتے ہیں اورایسے فیصلے لئے جاتے ہیں جن سے کسی ایک فرد واحد کو نہیں بلکہ پورے جموں کشمیر کو فایدہ ملتا ہے ۔یہ سب کچھ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہدایت پر کیا جاتا ہے ۔پی ایم کی ہدایات کے تحت ہی یہاں جتنے بھی ترقیاتی پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں ان پر کام جلد از جلد ختم کرنے کی کوششیں کی گیں ۔وزیر اعظم نے بذات خود متعدد مرتبہ من کی بات میں وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والی ان خواتین کے ساتھ براہ راست بات چیت کی جنہوں نے سرکاری نوکریوں کے پیچھے پڑنے کے بجائے از خود چھوٹے چھوٹے کارخانے کھول کر کام شروع کیا اور آج صورتحال یہ ہے کہ ان کے کارخانوں میں بہت سی لڑکیاں اور لڑکے کام کررہے ہیں یعنی یہ نوکری لینے والی نہیں بلکہ دینے والی بن گئیں ۔وزیر اعظم نے ان سے براہ راست مخاطب ہوکر ان کے اس قدم کو قابل سراہنا قرار دیا اور کہا کہ وہ اس طرح بلندیوں کو چھو سکتی ہیں ۔وزیر اعظم نے اس کشمیری نوجوان کے ساتھ بھی براہ راست بات چیت کی جو کووڈ وباءکے دوران چین میں پھنس گیا تھا وزیر اعظم نے اسے چین کے کووڈ میں حالات کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور اس نوجوان کو مبارک باد پیش کی جو چین میںکورونا وباءکے دوران پھنس گیا جبکہ یہ نوجوان از خود کسی نہ کسی طرح بچ نکلنے میں کامیاب ہوا تھا۔یہ غالباً پہلی مرتبہ ہے جب کسی وزیر اعظم نے کشمیری نوجوانوں کے علاوہ ووسرے لوگوں سے براہ راست بات چیت کی ان کا حال احوال پوچھا ۔اب اس بار بھی وزیر اعظم یہاں آرہے ہیں اور کشمیری عوام کو اس بات کا یقین ہے کہ وہ کشمیر اور کشمیری عوام کے لئے کوئی اچھی سوغات لائے ہونگے ۔