بلوارڈ سے داچھی گام تک ایک بھی جگہ پیٹرول پمپ موجود نہیں
سرینگر//سرینگر میں سب سے بڑے سیاحتی علاقہ جو کہ بلوارڈ روڑ سے داچھی گام ہارون تک ہے میں روزانہ ہزاروں کی گاڑیاں اس روڑ پر دوڑتی نظر آتی ہیں اور ہر موسم میں اسی علاقے میں سب سے زیادہ ٹورسٹ موجود رہتے ہیں جبکہ اس 14کلو میٹر سے زائد بڑے علاقے میں کہیں پر بھی پیٹرول پمپ موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید دشواریاں پیش آرہی ہیں اور خاص کر سیاحوں کو پیٹرول کی قلت کا سامنا رہتا ہے جبکہ گاڑیوں میں تیل ختم ہونے کے بعد بوتلیں لیکر کئی کلو میٹر لوگ پیدل چلنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور وہ ڈلگیٹ سے پیٹرول حاصل کرتے ہیں ۔ سرینگر میں شہر کے سب سے بڑے ٹورسٹ علاعلاقہ میں کئی طرف کی سہولیات موجود نہ ہونے کیوجہ سے سیاحوںکے ساتھ ساتھ عام لوگوںکو بھی شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ بلواڑ روڑ سے داچھی گام ہارون تک قریب 14کلو میٹر کا علاقہ پھیلاہوا ہے جہاںپر قریب 5لاکھ سے زائد لوگ بودوباش کرتے ہیں تاہم اس وسیع علاقے میںکہیں پر بھی پیٹرول پمپ موجودنہیں ہے جس کی وجہ سے عام لوگوںکے ساتھ ساتھ سیاحوںکو بھی شدید پریشانیوں کا سامناکرنا پڑتاہے ۔ اس ضمن میںسیاسی و سماجی کارکن عامر احمد بٹ نے وی او آئی نمائندے امان ملک کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وسیع علاقے میں پیٹرول پمپ کسی جگہ نہ ہونا قابل حیرت ہے کیوں کہ اگر ہم دیہی علاقوں کی بات کریں تو ایک دو تین کلو میٹر کی دوری پر ایک پیٹرول پمپ ملتا ہے لیکن اس سیاحتی علاقے میں کہیں پر بھی پیٹرول پمپ موجودنہیں ہے ۔ا نہوں نے بتایا کہ اس روٹ پر روزانہ ہزاروں گاڑیاں دوڑتی نظر آتی ہیں اور ہر دن درجنوں افراد کی گاڑیاں بشمول ٹورسٹ گاڑیاں پیٹرول ختم ہونے کے سبب سڑکوںپر پڑی ملتی ہیں اور لوگ بوتلیں اور ”کین“ لیکر ڈلگیٹ تک پید ل سفر کرکے گاڑیوں کےلئے پیٹرول لاتے ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ اگر کسی جگہ پیٹرول پمپ قائم کیا جاتا تو اس علاقے میںسیاحوں کی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ نجی گاڑیوں کو بھی آسانی ہوتی ۔ عامر بٹ نے مزید بتایا کہ اس کے علاقہ اس وسیع علاقے میں کہیں پر بچوں کے کھیلنے کےلئے کوئی میدان نہیں ہے ۔ا نہوں نے بتایا کہ یہاںکے بچے سڑکوںپر کھیلنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔ انہوںنے اس ضمن میں اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ پیٹرول پمپ لگانے اور کھیل کا میدان بنانے کےلئے اقدامات اُٹھائیں ۔ ادھر وی او آئی سٹی رپورٹر نے کئی لوگوںسے اس بارے میں بات کی جنہوںنے کہا کہ اس بڑے علاقے میں پیٹرول پمپ کی کمی کی وجہ سے لوگوںکو شدید دشواریاں پیش آتی ہیں ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ نشاطاور بلوارڈ کے درمیان کہیں پر پیٹرول پمپ ہونا چاہئے یا شالیماروغیرہ کے کسی علاقے میں پیٹرول پمپ لازمی ہوناچاہئے تاکہ اس علاقے میںرہنے والوں کو پیٹرول کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
بغیر ہائی پرمشن نمبر پلیٹ کے گاڑیاں، موٹر سائکل اور سیکوٹی چلانے کی اجات نہیں دی جائے گی