واشنگٹن: ۰۱ اگست ( ایجنسیز) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا کے پام بیچ میں واقع گھر مار-اے-لاگو اسٹیٹ پر ایف بی آئی اہلکاروں کے چھاپے کے بعد سیاسی کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل کہا تھا کہ فلوریڈا کے پام بیچ میں ان کی مار-اے-لاگو اسٹیٹ پر ایف بی آئی اہلکاروں نے چھاپہ مارا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے اور تعاون کے باوجود میرے گھر پر یہ غیر اعلانیہ چھاپہ غیر ضروری اور نامناسب تھا۔ انہوں نے کہا کہ مار-اے-لاگو اس وقت زیر محاصرہ ہے، میرے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے اور ایف بی آئی ایجنٹوں کے زیر قبضہ ہے۔ معاملے سے باخبر ایک ذریعے نے اپریل میں کہا تھا کہ امریکی محکمہ انصاف نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلوریڈا اسٹیٹ سے سرکاری صدارتی ریکارڈ کو ہٹانے کے بارے میں ابتدائی مرحلے کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ یہ تحقیقات فروری میں یو ایس نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کانگریس کو جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے بعد سامنے آئی ہیں جس میں اس نے کہا تھا کہ اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فلوریڈا کے گھر سے وائٹ ہاو¿س کی دستاویزات کے تقریباً 15 باکس برآمد کیے ہیں جن میں سے کچھ میں خفیہ مواد موجود تھا۔ امریکی ایوان نمائندگان کی اوورسائٹ کمیٹی نے اس وقت اعلان کیا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کی تحقیقات کو مزید وسیع کر رہی ہے اور محکمہ آرکائیوز سے مزید معلومات فراہم کرنے کا کہا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ انہوں نے محکمہ آرکائیوز کو کچھ ریکارڈ واپس کرنے پر اتفاق کیا ہے، انہوں نے اس معاملے کو ایک معمول کی کارروائی قرار دیا تھا۔ دوسری جانب اہم ریپبلکن رہنماو¿ں کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کے اعلان نے سیاسی تلخیوں کے شکار ملک میں سیاسی گرما گرمی اور کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ 76 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کے کئی سابق مشیروں نے ان پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس بات کا اعلان کریں کہ وہ 2024 میں صدارتی امیدوار ہوں گے۔