کابل ۔ 6؍ مارچ/۔افغانستان کے لیے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی نے ہفتے کے روز قائم افغانستان کی ڈی فیکٹو حکومت کے سیاسی نائب سے ملاقات کی، جس میں لڑکیوں کے اسکول دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔افغانستان کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے تھامس نکلسن، یورپی یونین کی چارج ڈی افیئرز اور وفد کی قائم مقام سربراہ رافیلہ لوڈس کے ہمراہ، سیاسی نائب وزیر اعظم، مولوی عبدالکبیر کے ساتھ ملاقات کی ۔ عبدلکبیرنے کہا افغان لڑکے اور لڑکیاں تعلیم چاہتے ہیں، اور ہم دونوں کی حمایت کرتے ہیں۔ انہیں میری خواہش ہے کہ لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے تعلیم کے دروازے کھل جائیں۔ڈی فیکٹو حکام نے افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد لڑکیوں کی چھٹی جماعت سے آگے کی تعلیم پر پابندی لگا دی تھی، جس پر بین الاقوامی تنظیموں، یورپی یونین اور اسلامی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔افغانستان میں یورپی یونین کے مشن سمیت کئی تنظیموں نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر خواتین کی تعلیم اور کام پر پابندی کے حکم نامے کو واپس لیں۔دریں اثنا، قائم مقام وزیر اعظم کے دفتر کے سیاسی نائب، مولوی عبدالکبیر نے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی سے کہا کہ وہ افغانستان کی عبوری حکومت کو تسلیم کرے۔انہوں نے یہ کہتے ہوئے جاری رکھا کہ دنیا کو عبوری حکومت کو تسلیم کرنا چاہیے کیونکہ اس نے تسلیم کرنے کے تمام تقاضے پورے کیے ہیں۔