گذشتہ دنوں پورے ملک میں قومی ہینڈ لوم ڈے منایا گیا اس موقعے پر وزیروں ،بیورو کریٹوں وغیرہ نے اپنے پیغامات میں لوگوں اور خاص طور پر دستکاروں اور بنکروں کو مبارکباد پیش کی ۔مختلف مقامات پر تقریبات منعقد کی گئیں اور ہتھ کرگے کی اہمیت بیان کرتے ہوے مقررین نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہینڈ لوم اور دستکاری مصنوعات خریدیں اور استعمال کریں تاکہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے بنکروں کو آمدن حاصل ہو اور وہ دوسروں کے دست نگر نہ بن سکیں۔قومی ہینڈ لوم دن کی اہمیت اپنی جگہ برقرار ہے لیکن اس دوران یہ دیکھنا ہے کہ حکومت دستکاروں ،کاریگروں اور بنکروں کی مالی حالت کو استحکام بخشنے کے لئے کیا کچھ کررہی ہے ۔یہاں بھی سرکاری طور پر ہینڈ لوم ڈے منایا گیا جو ہرسال دستکاری مصنوعات بنانے والوں اور ملک کی ہینڈ لوم صنعت کو اجاگر کرنے کے لئے منایا جاتا ہے ۔یہ دن سماجی اور اقتصادی ترقی ،بنکروں کی آمدنی میں اضافے میں ہتھ کرگے کے شعبے کے تعاون پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ہینڈ لوم ڈے کے موقعے پر کشمیر ہاٹ کے سٹالوں پر پورے کشمیر کے بنکروں کی طرف سے ہینڈلوم کی خوبصورت چیزین نمایش کے لئے رکھی گئی ہیں ۔مختلف سرکاری محکموں کے علاوہ دیگر اداروں کو بھی اپنی ہینڈ لوم مصنوعات کی تشہیر کرتے ہوے دیکھا گیا ۔اس موقعے پر محکمے کے ڈائیریکٹر نے اس دن کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی اور سول سوسائیٹی اراکین ،نوجوانوں اور محنت کش طبقے پر رور دیا کہ وہ بنکر برادری کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہینڈ لوم دستکاری مصنوعات خریدیں ۔ہمیں اپنے دستکاروں کی حالت زار کی طرف خصوصی توجہ دینی چاہئے اور سنجیدگی سے ان کی حالت میں سدھار لانے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئے لوگوں کو ایسا کرتے وقت حکومت کی طرف نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ یہ سوچنا چاہئے کہ وہ اپنے سماج کے اقتصادی طور پر کمزور اور پسماندہ طبقے کے لئے وہ کیا کچھ کررہے ہیں ۔جس قدر سائینس نے ترقی کی اسی حساب سے دستکاری مصنوعات زوال پذیر ہونے لگیں اور لوگ اب کچھ زیادہ ہی مشینوں سے بننے والے کپڑے اور دوسری اشیاءکا لگاتار استعمال کررہے ہیں اگرچہ بزرگوں کو اس بات کا پورا پورا احساس ہے کہ ہتھ کرگے یعنی دستکاری مصنوعات کی کیا اہمیت ہے لیکن یہ جو نئی پود ہے اس کو دستکاری مصنوعات اور دستکاروں کی اہمیت کا کوئی اندازہ نہیں وہ صرف مشینوں کے پیچھے لگے ہیں ۔یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے کہ دستکاروں کی حالت روزبروز بگڑتی جارہی ہے دوسرا سب سے اہم مسلہ حالات کا ناموافق ہونا بھی ہے یعنی وادی میں گذشتہ تیس برسوں کے دوران حالات دگر گوں رہے اس کا اثر اگرچہ زندگی کے ہر شعبے پر پڑا لیکن دستکار ان حالات سے کچھ زیادہ ہی متاثر ہوے ۔کیونکہ حالات کا اثر سیاحت پر بھی پڑا ۔بہر حال اب وقت گذرتا گیا حالات میں بہتری آئی لیکن دستکاروں کی حالت میں پھر بھی بہتری نہیں آئی ۔لیکن اب دستکاروں کو اس بات کی امید ہے کہ حکومت ان کی اقتصادی حالت میں بہتری لانے کے لئے کچھ نہ کچھ اقدام کرے گی۔بُنکروں کو بھی اس بات کی امید ہے کہ لوگ بھی ان کی حالت زار کی طرف متوجہ ہونگے اور اپنے کلچر تمدن اور تہذیب کے علاوہ قدیم روایات کو برقرار رکھنے کے لئے دستکاری مصنوعات کی خریداری جاری رکھینگے ۔