مرکزی وزیر پیوش گوئیل جو گذشتہ دنوں سرینگر کے دورے پر یہاں پہنچے تھے نے کشمیری لوگوں کے حسن سلوک ،دیانتداری اور ثابت قدمی کو خراج تحسین ادا کرتے ہوے کہا کہ ہم کشمیری عوام کے مقروض ہیں جنہوں نے اوپریشن سندور کی مکمل حمایت کی اور دہشت گردی کے خلاف کمربستہ ہوگئے اور ثابت قدم رہے ۔مرکزی وزیر کے اس بیان کا یہاں لوگوں نے بڑے پیمانے پر خیر مقدم کرتے ہوے کہا کہ انہوں نے اس بات کو محسوس کیا کہ کشمیری لوگوں کے مزاج کیسے ہیں اوروہ کس قدر امن پسند ہیں اور امن و امان چاہتے ہیں ۔وزیر موصوف نے جموں کشمیر میں معیشت کو فروغ دینے کے لئے مرکزی حکومت کے ان اقدا مات کی وضاحت کی جن سے یہاں مالی استحکام پیدا ہوسکتاہے ۔وزیر موصوف کے ساتھ یہاں متعدد وفود نے ملاقات کی اور ان سے صنعت و حرفت کے فروغ کے حوالے سے انہیں اقدامات کرنے کی اپیل کی ۔لوگوں نے اس حوالے سے وزیر موصوف کو چند تجاویز بھی پیش کیں ۔مسٹر پیوش گوئیل نے بتایا کہ جن لوگوں نے ان کے ساتھ وفود کی صورت میں یا انفردی طور پر ملاقاتیں کیں ان کے تمام مسایل و مشکلات کو غور سے سنا گیا اور ان کی تجاویز کو بھی ذہن میں رکھا گیا ۔وزیر موصوف کا کہنا ہے کہ ’ مقامی حکومت اور مرکزی حکومت مشترکہ طور پر ان کے تمام مسایل پر توجہ دے گی اور یہاں کی صنعت و تجارت کو فروغ دینے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جاے گاجیسا کہ مودی حکومت نے پہلے 28000کروڑ روپے کی فلاحی سکیم لائی تھی ‘۔انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ وہ دستکاری مصنوعات پر پانچ فی صد جی ایس ٹی کم کرنے کی کوشش کرینگے ۔انہوں نے وفود کو بتایا کہ ’ ہم نے آپ لوگوں سے یہاں دستکاری کے بارے میں بات کی ہے ۔مجھے اس کا مسودہ دیں میں پانچ فی صد تک جی ایس ٹی کم کرنے کی کوشش کرونگاتاکہ یہاں دستکاری کو فروغ مل سکے ۔جہاں تک مرکزی وزیر کے دورہ سرینگر کا تعلق ہے تو اس دورے کے دوران انہوں نے سیاحت اور دستکاری کو فروغ دینے کے بارے مین مرکزی حکومت کے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ مرکز چاہتاہے کہ کشمیر بھارت کا خوشحال خطہ بن سکے ۔انہوں نے امرناتھ یاترا کے بارے میں بھی کہا کہ اس یاترا سے یہاں سیاحت کو فروغ مل سکتاہے ۔جس سے معیشت میں ترقی ہوگی اور لوگ معاشی طور پر خوشحال بن جائینگے ۔ان کو بتایا گیا کہ گلمرگ اور دوسرے صحت افزا مقامات پر سیاحوں کی بھاری تعداد موجود ہے ۔وزیر موصوف نے ہوم سٹیز کے قیام کو بھی سراہا اور کہا کہ کشمیری عوام نے سیاحوں کے قیام و طعام کے لئے جس طرح اپنے گھروں میں انتظامات کئے وہ قابل تعریف ہیں اس سے لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔کشمیری عوام نے وزیر موصوف کے بیانات کو کافی حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ انہون نے یہاں نہ صرف صنعت و تجارت کے فروغ کے بارے میں مرکزی سرکار کے عزم کا اعادہ کیا بلکہ سیاحت کے حوالے سے بھی اس عزم کا اظہار کیا کہ مرکز یہاں ٹوارزم کو بڑھاوا دینے کی ہر ممکن کوشش کررہاہے ۔جیسا کہ قارئین کرام کو معلوم ہوگا کہ 22اپریل کو سانحہ پہلگام کے بعد سیاحت کا گراف صفر فی صد تک گرگیا تھا لیکن اب دوبارہ سیاحت پٹری پر آنے لگی ہے ۔صحت افزا مقامات پر سیاحوں کی آمد جاری ہے جس سے لوگوں کو اس بات کی امید بندھ گئی کہ اب سیاح پھر سے اس خطے میں قدرتی مناظر کا لطف لینے کے لئے یہاں کا رخ کرینگے ۔اس طرح لوگوں کی اقتصادی حالت کو استحکام مل سکتاہے ۔










