نئے زمانے کے نئے تقاضے !زمانہ آگے بڑھنے لگاہے ۔مشینی دور شروع ہوگیا ہے ۔فرصت کے لمحات ہوا ہوگئے ۔اب ڈیجیٹل دور میں آن لائین موڈ آگیا ہے اور گھر کی بیشتر اشیاءاب گھر بیٹھے دستیاب ہونے لگی ہیں ۔بازار جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے ۔لیکن اس میں بھی آپشن ہے ۔کوئی بازار سے چیزیں خریدنے کو ترجیح دیتاہے تو کوئی آن لائین موڈ استعمال کرتاہے یہ مرضی کا معاملہ ہے لیکن ہمارے یہاں گیس کمپنیوں نے گیس کی فراہمی کو اس قدر پیچیدہ اور مشکل بنادیا گیا کہ اب گھروں میں چولہے جلنا بند ہونے لگے ہیں اور نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے ۔ یعنی گیس کے حصول میں کوئی دوسرا اوپشن نہیں رکھا گیا ہے ۔اس بارے میں وادی سے شایع ہونے والے موقر روز نامے نے تفصیلی رپورٹ شایع کی ہے جس میں ان ساری مشکلات کا تذکرہ کیا گیا ہے جو صارفین کو گیس کے حصول کے لئے اٹھانا پڑتی ہیں ۔قارئین کرام کو غالباً یاد ہوگا کہ گذشتہ ایک ماہ قبل گیس ڈیلر کو فون کرکے گیس منگوائی جاتی تھی تو اگلے دن ہوم ڈیلوری ہوتی تھی لیکن جب سے شہر میں بکنگ کرکے گیس کی فراہمی کا نیا نظام متعارف کیا گیا تو صارفین کو ایک ہفتے سے زیادہ دنوں کا انتظار کرنا پڑتاہے تب کہیں جاکر گیس کی ہوم ڈیلوری ممکن ہو پاتی ہے جبکہ اور جیسا کہ عام صارفین کا کہنا ہے کہ بلیک میں گیس آسانی سے دستیاب ہوتی ہے ۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر گیس کمپنیوں نے بکنگ کا نیا سسٹم متعارف کیا ہے تاکہ مستحق صارفین کو گیس کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے لیکن یہ کیا ؟گیس کے لئے صارفین کو بکنگ کے بعد بھی دس دس دن انتظار کرنا پڑتا ہے ۔اس طرح صارفین کے حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہورہی ہے کیونکہ گیس ختم ہونے کے فوراً بعد صارف کو دوسرا گیس سلینڈر دستیاب ہونا چاہئے تاکہ اس کے گھر میں چولہا جلتا رہے اور وہ اپنے بیوی بچوں کو دو وقت کا کھانا کھلاسکے تو کیا ان کو دس دس دنوں تک گیس کا انتظار کرنا پڑے گا؟ یہ کیسا انصاف ہے اور کس قسم کا ڈسٹری بیوشن سسٹم ہے جس کا نہ کہیں سر ہے اور نہ کہیں پیر۔صارفین کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیاں بکنگ کے بعد صارف کو آٹھ گھنٹے کے اندر اندر گیس فراہم کرنے کا پابند ہوتاہے لیکن اس کے برعکس آٹھ دنوں تک بھی گیس کی فراہمی نہیں ہو پاتی ہے ۔چنانچہ صارفین اب گیس کمپنیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں کیونکہ گیس کمپنیاں بقول صارفین ان کے حقوق پر شب خون ماررہی ہیں ۔کیا گیس کمپنیاں صارفین کو ادھار دیتی ہیں ہر گز نہیں بلکہ یہ سارا معاملہ نقدی میں ہوتا ہے پھر صارفین کے لئے وقت پر گیس کی ہوم ڈیلوری کیوں نہیں ہوتی ہے ۔صارفین کے لئے گیس کی فراہمی کا معاملہ Essential commodities Actایکٹ کے دائیرے میں آتا ہے چنانچہ اس ایکٹ کے تحت صارفین کو بکنگ کے فوراً بعد گیس فراہم کیا جانا چاہئے نہ کہ اسے دس دس پندرہ پندرہ دنوں تک انتظار کے کٹھن لمحات سے گذرنے دینا تھا ۔اسلئے صارفین کے حقوق کا گیس کمپنیوں کو بھر پور احترام کرکے انہیں فوری طور پر گیس فراہم کی جانی چاہئے ۔اس اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ شہر سرینگر میں بلیک میں گیس فروخت کرنے کی شرح میں بیس فی صد اضافہ ہوا ہے جو انتظامیہ کے لئے قابل غور ہے کیونکہ موجودہ حالات میں ایسا نہیں ہونا چاہئے ۔











