لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے گذشتہ دنوں ایک قومی سمینار سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ روزگار اور منافع پیدا کرنا اسٹارٹ اپس کے دو اہم مقاصد میں شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کا طاقتور ذریعہ ہے ۔منوج سنہا نے طلبہ کو اپنے کاروباری خواب کو حقیقت میں بدلنے اور ملک کی سماجی ،اقتصادی تبدیلی اور اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے عمل پر مبنی اہداف طے کرنے کی ترغیب بھی دی ۔لیفٹننٹ گورنر نے کہا کہ مستقبل کے سٹارٹ اپس کاروباریوں کے لئے میر ا یہ پیغام ہے کہ پرابلم فرسٹ پر توجہ مرکوز کریں نہ کر پڑوڈکٹ فرسٹ تاکہ آپ کے آئیڈیا ز وکسٹ بھارت کے عمل کو تیز کرسکیں ۔اور طلبہ میں کاروباری جذبے کو فروغ دیں ۔انہوں نے تعلیمی اداروں میں جدت طرازی اور انٹر پرینورشپ کے کلچر کو فروغ دے کر جموں کشمیر کی معیشت کو تبدیل کرنے کے لئے ایکیڈمک سے چلنے والے اسٹارٹ اپس کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا ۔اس سلسلے میں انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کے کلیدی اقدامات جیسے جے اینڈ کے اسٹارٹ اپ پالیسی اور ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام میں جموں کشمیر میں خاص طور پر دیہی علاقوں میں اسٹار ٹ اپس اور انٹر پرنیورشپ ایکو سسٹم کو تبدیل کرنے کے امکانات کی بھی وضاحت کی ۔انہوں نے کہا کہ سیاحت ،صحت ،لاجسٹکس ،ہینڈلوم ،دستکاری ،باغبانی اور زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں اسٹارٹ اپ کے بے پناہ امکانات موجود ہیں ۔موجودہ دور میں جبکہ زندگی کا پورا ناک نقشہ بدل کررہ گیا نئی نئی ٹیکنالوجی ،نئی اصلاحات ،کاروبار کے نئے طریقے اور تعلیمی میدان میں جدت نے انسان کو روزگار کمانے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے ۔اب ان مواقع اور وسایل کا بھر پور استعمال کرتے ہوے روزگار کمانا ایک نوجوان کی صلاحیتوں پر منحصر ہے ۔ایک نوجوان کس طرح زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھے گا اس کا فیصلہ اسے خود تو کرنا ہی کرنا ہے لیکن اس میں محنت و مشقت اور ہنر مندی دکھانے کا ایسا جذبہ ہوناچاہئے جس کو بروے کار لاکر وہ خود کو ایک ایسے ماحول میں ڈھال سکے جہاں اس کی ترقی کے منازل بالکل واضع طور پر سامنے ہوں ۔سرکاری نوکریوں کے پیچھے پیچھے پڑ کر اپنا وقت ضایع کرنے کا زمانہ گذرگیا اب روزگار کے ایسے ایسے نئت نئے طریقے سامنے آنے لگے کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے اور اسی بات کو مدنظر رکھ کر منوج سنہا نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنے کاروباری جذبے کو فروغ دیں ۔خاص طور پر انہوں نے کئی اہم شعبوں کی نشاندہی کی جن میں آگے بڑھنے کے بہت سے مواقع ہیں ۔ان شعبوں میں سیاحت ،صحت ،ہنڈلوم ،دستکاری ،باغبانی اور زراعت شامل ہے ۔واقعی نوجوانوں کو اب اس قدر محنت و مشقفت کرنی چاہئے تاکہ وہ حقیقی انٹرپرینورشپ میں اپنی صلاحتیوں کو آگے بڑھاسکیں ۔نئے زمانے کے نئے تقاضات ہیں اور اس وقت دنیا کے ساتھ چل کر نوجوان اپنے مستقبل کو تابناک بناسکتے ہیں ۔اسلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوانوں کو محنت سے جی نہیں چرانا چاہئے اور اس میدان میں قدم رکھنا چاہئے جس میں انہیں آگے بڑھنے کے امکانات ہوں ۔