اس سے پہلے ان ہی کالموں میں حکام کی توجہ اس بات کی طرف مبذول کروائی گئی کہ سرما جو اپنے ساتھ بے شمار مسایل و مشکلات لاتا ہے کے دوران مختلف اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔اس اضافے کی کیا وجوہات ہوتی ہیںیہ دیکھنا ایک عام آدمی کے بس کی بات نہیں بلکہ سرکاری طور پر ہی اس بات کا فیصلہ کیا جاسکتاہے کہ سرما کے دوران جن چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے آیا وہ جائیز ہے یا نہیں ۔کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ بعض تاجر حالات ،مانگ ،موسم ،فصلوں وغیرہ کی آڑ میں ناجائیز منافع خوری کے مرتکب ہوتے ہیں ۔ان تاجروں سے اگر یہ پوچھا جاے گا کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں تو اس کے لئے وہ از خود دلایل گڑھتے ہیں اور اپنی اپنی تاویلیں پیش کرکے قیمتوں میں اضافے کے رحجان کو جائیز قرار دینے کی کوششیں کرتے ہیں جبکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حکومت عوامی مفادات کو مدنظر رکھ کر ایسے تاجروں کے خلاف کاروائی کرتی جو لوگوں کو لوٹتے ہیں اور ڈنکے کی چوٹ پر ان کی جیبیں کاٹتے ہیں ۔لیکن ایسا نہیں ہوتا ہے بلکہ تاجر لوگ از خود قیمتوں کا تعین بھی کرتے ہیں اور پھر ان ہی قیمتوں پر ضروری اشیاءفروخت بھی کرتے ہین ۔اس وقت لوگوں کو موجودہ انتظامیہ سے کافی امیدیں وابسطہ ہیں اسلئے ایل جی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ ایسے تاجروں کو ابھی سے انتباہ کریں کہ وہ ہر
صورت میں قیمتوں کو اعتدال میں رکھیں ۔حکومت کی طرف سے بار بار اس بات کا دعویٰ کیا جارہا ہے کہ وہ عوام کو ہر حال میں راحت ،سہولت اور اطمینان پہنچانے کے لئے دن رات کام کرتی رہے گی اسلئے اسے ابھی سے سرمائی ایام کی آمد سے پہلے پہل تاجروں کو اعتماد میں لے کر ان کو اس بات پر راضی کرانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ وہ سرما میں کسی بھی طریقے سے ناجائیز منافع خوری کی کوشش نہ کریں بصورت دیگر ان کو قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ایک مقامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سبزیوں کی مانگ اور پیداوار میں تفاوت خوراک کی مہنگائی کا سب سے بڑا سبب ہے ۔یہ خبر اس ایجنسی نے ریٹنگ ایجنسی کرسیل کی طرف سے کئے گئے ایک سروے کے مطابق بنائی ۔اس خبر سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ کبھی کبھار جب کسی چیز کی طلب بڑھ جاتی ہے اور اس کی پیداوار گھٹتی ہے تو ظاہر ہے کہ اس چیز کی قیمتوں میں تھوڑا سا اضافہ ہوسکتاہے لیکن سب چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟سرما میں گرم کپڑوں کی خریداری بڑھ جاتی ہے لیکن حکومت کی طرف سے کبھی بھی اس بارے میں ان دکانداروں کی چکنگ نہیں کی جاتی ہے جو ریڈی میڈ گارمنٹس کا کاروبار کرتے ہیں ان کو انتباہ کرنا چاہئے کہ وہ مناسب داموں پر کپڑے فروخت کریں ۔اسی طرح جوتے فروشوں کا بھی یہی حال ہے ۔جائیز منافع ضروری ہے ۔کاروباری لوگ روزگار کمانے کے لئے ہی تجارت کرتے ہیں لیکن جو لوگ اس کی آڑ میں ناجائیز منافع کمانے کی غرض سے تجارت کرتے ہیں ان کے خلاف کاروائی ضروری بن جاتی ہے ۔سردیاں شروع ہوگئی ہیں اسلئے فوری طور پر حکومت اس بارے میں کاروائی کرے تاکہ لوگوں کو سرما میں مشکلات پیش نہ آسکیں۔











