خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے موجودہ انتظامیہ ہر سطح پر کام کررہی ہے اور اس سلسلے میں چیف سیکریٹری کی طرف سے ضلع ترقیاتی کمشنروں کو واضع ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اس بارے میں فوری طور ایکشن پلان تیار کریں تاکہ خواتین اور نوجوانوں کو با اختیار بنا کر ملک وقوم کو آگے بڑھایا جاسکے ۔یہ پرانی کہاوت ہے کہ نوجوان قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اسلئے جب تک نوجوانوں کو بااختیار نہ بنایا جاے اور جب تک ان کی صلاحیتوں کو اجاگر نہ کیا جاے گاتب تک ان سے کسی تعاون کی امید نہیں کی جاسکتی ہے اور اسی طرح خواتین جو اب مردوں کے شانہ بشانہ چل رہی ہیں کی صلاحیتوں کو جب تک بروے کار نہ لایا جاے اور ان کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم نہ کئے جائیں تب تک وہ سماجی ڈھانچے کو مضبوط و مستحکم بنانے میں اپنا حصہ ادا کرنے سے قاصر رہ سکتی ہیں۔جمو ں کشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتہ نے نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کے سلسلے میں ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ان دونوں مقاصد کو صحیح معنوں میں پورا کرنے کے لئے اپنے منصوبے مرتب کریں۔انہوں نے تمام محکموں پر زور دیا کہ وہ تال میل کے ساتھ کام کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ جموں کشمیر کے نوجوانوں کو یہ اعتماد دلایا جاسکے کہ ان کی زندگیوں میں ان کے لئے نئے نئے مواقع کی کوئی کمی نہیں ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین پر مشتمل ہماری نصف آبادی کو ہمہ جہت طریقے پر بااختیار بنانے اور معاشی ترقی کے حوالے سے ایل جی کے ایک اور عزم کے مطابق ہر ایک محکمے کو مقررہ وقت پر پابند طریقے سے اسے حاصل کرنے کے لئے اختراعی آئیڈیاز کے ساتھ آگے آنے کا مرکز بنانا چاہئے ۔جیسا کہ اوپر کہا گیا ہے کہ جموں کشمیر میں چونکہ سرکاری نوکریوں کے مواقع چونکہ کم ہیں اور حکومت بھی نوجوانوں کے لئے خود روزگار سکیموں کو بڑھاوا دینے کے لئے کوشا ں ہے اسلئے یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس سے نوجوانوں اور خواتین کے اندر خود اعتمادی پیدا کی جاسکتی ہے ۔ایک نوجوان چاہے وہ لڑکا ہو یا لڑکی خود کو اس وقت تک پریشانیوں میں مبتلا پاتے ہیں جب تک نہ وہ خود کے لئے روزگار کماسکیں ۔روزگار کمانے کے بہت سے طریقے ہیں اور اس وقت حکومت خود روزگار سکیموں کو کافی بڑھاودا دے رہی ہے کیونکہ جو نوجوان لڑکے یا لڑکیاں خود روزگار سکیم سے استفادہ کرتی ہیں وہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ خود روزگار دینے والے بن جاتے ہیں اسلئے حکومت کو چاہئے کہ ملک و قوم کی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھ کر نوجوانوں کی صلاحیتوں اور ان کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچاتے ہوے ان کیلئے آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کریں ۔آج انفارمیشن ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے اور زیادہ سے زیادہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اس میدان میں طبع آزمائی کررہے ہیں اسلئے حکومت کو چاہئے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بھر پور فایدہ اٹھاتے ہوے ان کو پوری طرح اس کا فایدہ پہنچائیں اس طرح نوجوانوں جن میں لڑکیاں بھی شامل ہیں کے دماغ سے منفی خیالات باہر نکلیں گے اور وہ اپنے خیالات و افکار کو مثبت روپ دے کراور زیادہ محنت و مشقت کرکے اپنا ایک خاص مقام حاصل کرسکتے ہیں۔









