بدھ 24مئی صبح سویرے جب بارش برس رہی تھی کشتواڑ میں ایک کروزر گاڑی کو حادثہ پیش آیا ۔اس حادثے میں جاے واردات پر چھ افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ ایک ہسپتال لے جاتے ہوے دم توڑ بیٹھا ۔جس گاڑی کو حادثہ پیش آیا اس میں مزدوروں کو ڈور و پاور پروجیکٹ سائیٹ پر کام کرنے کیلئے لے جایا جارہا تھا ۔یہ حادثہ کیسے پیش آیا اور کیوں پیش آیا ؟اس سے قطع نظر صرف یہ دیکھنا ہے کہ اس حادثے میں سات انسانی جانیں تلف ہوئیں ۔مقامی لوگوں کے مطابق یہ سب کے سب مزدور ان کنبوں سے تعلق رکھنے والے تھے جن کی آمدن محدود اور جن کا گذارہ مشکل سے ہوتاہے ۔اس حادثے پر لیفٹننٹ گورنر سمیت تمام رہنماوں سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور لواحقین کے ساتھ ہمدردی جتائی ۔ لیکن اب سوال یہ پیدا ہوگا کہ ان کے لواحقین کا کیا ہوگا جن کو مہلوک مزدور پیچھے چھوڑ گئے ہیں ۔اس بارے میں سب کی نظریں لیفٹننٹ گورنر اور مقامی ضلع انتظامیہ پر لگی ہیں اور اس بات کی امید ہے کہ مرنے والوں کے لواحقین کی سرکاری سطح پر بھر پور مدد و اعانت کی جاے گی ۔خطہ پیر پنچال سڑک حادثات کی آماجگاہ بنا ہوا ہے ۔ہر دن کسی نہ کسی جگہ حادثے کی خبر یں آتی ہی رہتی ہیں ۔اس خطے میں سواے چند سڑکوں کے دوسری سڑکوں وغیرہ کی حالت انتہائی خستہ بتائی گئی۔یہ بھی حادثات کی سب سے بڑی وجہ بتائی جاتی ہے جبکہ تیز رفتاری سے گاڑیاں چلانا ،خطرناک موڑوں اور تنگ سڑکوں پر ٹریفک عملے کی عدم موجودگی بھی ان حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہے ۔اس طرح کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ بیشتر مسافر بسوں کے ڈرائیور اس قدر اوور لوڈنگ کرتے ہیں کہ تنگ سڑکوں اور خطرناک موڑوں پر ڈرائیور گاڑیوں پر قابو نہیں رکھ سکتے ہیں اور گاڑیاں لڑھک کر نیچے چناب یا گہری کھائیوں میں گر کر بے گناہ لوگوں کی موت کا باعث بن جاتی ہیں ۔اس بارے میں بھی ٹریفک عملے پر الزامات عاید کئے جاتے ہیں جو ڈرائیور وں کو حد سے زیادہ اوور لوڈنگ کی اجازت دے کر انسانی جانوں سے کھلواڑ کرتے ہیں۔کوکر ناگ سے جو سڑک کشتواڑ جاتی ہے وہ بھی انتہائی خطرناک ہے اور اس پر بھی اب تک بہت سی انسانی جانیں تلف ہوئی ہیں ۔ان حادثات پر صرف اظہار افسوس سے حادثات کو روکا نہیں جاسکتا بلکہ ان حادثات کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔سب سے پہلے گاڑیوں کی فٹنس ،ڈرائیونگ لائینس ،اور دوسرے دستاویزات کی وقت وقت پر چکنگ کو لازمی قرار دیا جانا چاہئے اور گاڑی مالکان وغیرہ کو ہر تین ماہ اپنی گاڑیوں کے کاغذات کی تجدید لازمی قرار دی جانی چاہئے اس کے ساتھ ہی مسافر گاڑیوں میں اوور لوڈنگ کی کسی بھی حالت میں اجاز ت نہیں دی جانی چاہئے جبکہ خطرناک موڑوں اور تنگ سڑکوں پر ایک تو سپیڈ بریکر جیسی رکاوٹیں کھڑی کرنی چاہئے اور اس کے ساتھ ہی ان مقامات پر ٹریفک عملے کوتعینات کیا جانا چاہئے تب کہیں خطہ پیر پنچال میں حادثات پر قابو پایا جاسکتاہے ۔










