زمانہ جس تیز رفتاری سے آگے بڑھتا جارہا ہے اور ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے اسی رفتار سے نئی نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں اور ان بیماریوں کا علاج کرنے کے لئے جہاں ڈاکٹر دن رات محنت کرتے ہیں وہیں ان بیماریوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے مریضوں کو بھاری رقومات صرف کرنا پڑتی ہیں ۔انگریزی طرز علاج نے واقعی طب کی دنیا میں انقلاب لایا ہے لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ یونانی طرز علاج کی اہمیت و افادیت اپنی جگہ قایم و دایم ہے ۔فرق صرف یہ ہے کہ یونانی طرزعلاج میں اوپریشن نہیں ہے جبکہ انگریزی طرز علاج میں بیشتر بیماریوں کے علاج کے لئے اوپریشن کئے جاتے ہیں ۔بڑے بزرگوں کا کہنا ہے کہ یونانی یا آیور ویدک طرز علاج اگرچہ طویل اور بیماروں کے لئے صبر آزما ہے لیکن یہ طرز علاج بیماریوں کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہو جاتا ہے جبکہ انگریزی طرز علاج سے مریض کسی بھی بیماری سے جلد شفا یاب ہوجاتا ہے لیکن اس مریض کو اس بات کے لئے بھی تیار رہنا چاہئے کہ اسے اس بیماری جس سے اس نے نجات حاصل کی ہوئی ہے کا سامنا دوبارہ کرنا پڑ سکتاہے ۔ماہرین طب کا کہنا ہے کہ یونانی اور آیور ویدک طرز علاج کی اہمیت اور افادیت اپنی جگہ قایم ہے اور اس سے انکار نہیں کیاجاسکتا ہے لیکن موجودہ تیز رفتار زندگی میں جبکہ کام سے فرصت کے لمحات کافی کم ہوتے ہیں لوگ زیادہ تر انگریزی طرز علاج کو ہی ترجیح دیتے ہیں ۔اب پھر سے یونانی یا آیور ویدک طرز علاج کو مقبول عام بنانے کے لئے حکومت نے بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کئے ہیں ۔حال ہی میں عالمی سطح پر یونانی طرز علاج کا عالمی دن منایا گیا اس حوالے سے وادی مین بھی کئی تقاریب منعقد ہوئیںجن میں ماہر ڈاکٹروں نے یونانی اور آیور ویدک طرز علاج کی اہمیت اور افادیت سے مدعو سامعین کو آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ یونانی طریقہ علاج سے کوئی بھی بیماری جڑ سے ختم کی جاسکتی ہے بشرطیکہ مریض اس طریقہ علاج کو اپنا نے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ۔حکومت جموں کشمیر نے یونانی طرز علاج کو فروغ دینے کے لئے بڑے پیمانے پر کوششیں شروع کردی ہیں اور اس کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو جنگلوں میں مخصوص جڑی بوٹیوں کی تلاش کے بعد ان سے ادویات بنانے میں مدد کررہے ہیں۔یہ طویل اور صبر آزما طریقہ علاج ہے جس سے مریض پوری طرح شفایاب ہوجاتا ہے ۔اس وقت تحقیق و تجسس کا کام جاری ہے اور یونانی ڈاکٹر اس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ اس طریقہ علاج کو زیادہ سے زیادہ مقبول عام بناکر اس سے عام لوگوں کو فایدہ پہنچایا جاسکے ۔یونانی علاج پر زیادہ خرچہ نہیں آتا ہے بلکہ اس پر بہت کم خرچہ آتاہے ۔ہمارے جنگلوں میں ایسی نایاب جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جو ناز ک سے نازک بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں لیکن ایسی جڑی بوٹیوں کو تلاش کرنے کے لئے ماہرین کو کام پر لگادیا گیا ہے اور اب تک انہوں نے بہت سی کارآمد جڑی بوٹیوں کا سراغ لگایا ہے ۔یہ سلسلہ جاری ہے اور اس بات کی امید ہے کہ یونانی طرز علاج کو بہت زیادہ فوقیت دی جاے گی۔کیونکہ اس کے سائیڈ افیکٹس جہاں انتہائی کم ہیں دوسری جانب اس طریقہ علاج سے بیماری کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔










