تین برسوں کے دوران جی ڈی پی میں صرف تین فیصد اضافہ ہوا: کانگریس
نئی دہلی، 2 ستمبر (یو این آئی) کانگریس نے مودی حکومت پر معیشت کے بندوبست میں ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت جو بھی تشہیر کر لے ، سچائی یہ ہے کہ ملک کی معیشت میں گزشتہ تین سال کے دوران تین فیصد سے زیادہ سے بھی کم اضافہ ہوا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے جمعہ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر ہم تین سالوں کے دوران ملک کی معیشت میں کسی طرح کا اضافہ تسلیم بھی لیں تو بھی اس مدت کے دوران مجموعی جی ڈی پی میں صرف 3 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کیلئے حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے جی ڈی پی کے اعداد و شمار سے واضح ہے کہ حکومت معیشت کے اعداد و شمار میں پھیر بدل کرنے میں لگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ ملکی معیشت تین سال میں تین فیصد سے بھی کم بڑھی ہے ۔ اس کے باوجود ان کا پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ ملک کے معاشی منظر نامے کے بارے میں حیرت انگیز اعداد و شمار پیش کر رہا ہے ۔ جی ڈی پی کی ترقی کے بارے میں جاری تشہیری مہم کے درمیان، سچائی یہ ہے کہ ہندوستان کی معیشت پچھلے تین سالوں سے 1.26 فیصد کی اوسط سالانہ شرح سے بڑھ رہی ہے اور یہ رفتار کسی بھی ملک کے ‘وشو گرو’ بننے کے لیے ناکافی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ اس حقیقت کے پیش نظر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ایک حالیہ رپورٹ میں موجودہ مالی سال کے لیے اقتصادی شرح نمو کی پیش گوئی کو پہلے کے مقابلے میں کم کیا گیا ہے ۔ اگر ہم مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی کے جی ڈی پی کے اعداد و شمار کا موازنہ 2019-20 کی اسی مدت کے اعداد و شمار سے کریں تو جی ڈی پی میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ اس سے واضح ہے کہ ہندوستان کی جی ڈی پی میں 3 سالوں میں صرف 3 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روپیہ کی حالت بھی پتلی ہوچکی ہے اور آج ایک ڈالر 80 روپے کا ہو گیا ہے ۔ اگست میں بے روزگاری کی شرح 8.28 فیصد درج ہوئی ہے ۔