نئی دلی/آیوش کی وزارت اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے جنیوا میں کل رات دیر گئے روایتی اور تکمیلی ادویات کے ‘پروجیکٹ کولابریشن ایگریمنٹ’ پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کا بنیادی مقصد روایتی اور تکمیلی طبی نظاموں کو معیاری بنانا، ان کے معیار اور حفاظتی پہلوؤں کو قومی صحت کے نظام میں ضم کرنا اور بین الاقوامی سطح پر ان کی تشہیر کرنا ہے۔ اس تعاون کے معاہدے کے ذریعے روایتی اور تکمیلی طبی نظاموں کو قومی صحت کے نظام کے مرکزی دھارے سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے، روایتی ادویات کی عالمی حکمت عملی 2025-34 ڈبلیو ایچ او کی طرف سے آیوش کی وزارت کے تعاون سے تیار کی جائے گی۔معاہدے کے دیگر بڑے مقاصد میں تکمیلی میڈیسن سسٹم ‘سدھا’ کے شعبے میں تربیت اور مشق کے نظام کو مضبوط بنانے کی کوششیں، روایتی اور تکمیلی ادویات کی فہرست کے لیے رہنما خطوط کی تشکیل، حفاظت اور متعلقہ کوششیں وغیرہ شامل ہیں۔ ایک بین الاقوامی ہربل فارماکوپیا جنوب مشرقی ایشیا میں پائی جانے والی جڑی بوٹیوں کو وزارت ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے تیار کرے گی۔ اس معاہدے کے تحت شواہد پر مبنی روایتی اور تکمیلی ادویات کو قومی صحت کے نظام کے ساتھ مربوط کرنے، حیاتیاتی تنوع اور ادویاتی پودوں کے تحفظ اور انتظام وغیرہ کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔اس موقع پر سبھی کو مبارکباد دیتے ہوئے مرکزی آیوش وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ہندوستان قدیم زمانے سے ہی کئی روایتی اور متبادل طبی نظاموں کی ثقافت کا مرکز رہا ہے۔ قومی صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے وزارت کی طرف سے اس طرح کی عالمی کوششیں یقینی طور پر صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے میدان میں ہندوستان کو ایک عالمی شناخت فراہم کرے گی اور ہندوستان میں طبی سیاحت کو فروغ دے گی۔ وزارت کی یہ کوشش ہندوستان کی عالمی کامیابی کی طرف ایک اور قدم ہے۔