مدراس یونیورسٹی جدید تحقیق میں مزید سرمایہ کاری کرے :مرمو
چنئی/) صدر دروپدی مرمو نے اتوار کو مدراس یونیورسٹی سے درخواست کی کہ وہ جدید تحقیق میں مزید سرمایہ کاری کرے ، بین الضابطہ علوم کی حوصلہ افزائی کرے اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے ۔ یہاں مدراس یونیورسٹی کے 165ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا کہ یونیورسٹی نے تحقیق اور علمی سختی کے کلچر کو فروغ دیا ہے ۔ انہوں نے یونیورسٹی سے درخواست کی کہ وہ جدید تحقیق میں مزید سرمایہ کاری کرے ، بین الضابطہ علوم کی حوصلہ افزائی کرے اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے ۔ ملک اور دنیا کو درپیش مسائل کے سیکھنے پر مبنی حل تلاش کرنے میں یونیورسٹی کو سب سے آگے رہنا چاہیے ۔صدر مملکت نے کہا کہ آج کے انتہائی مسابقتی ماحول میں تعلیم میں سبقت حاصل کرنے کا دبا¶، اچھے اداروں میں داخلہ نہ ملنے کا خوف، باوقار ملازمت نہ ملنے کی فکر اور والدین اور سماجی توقعات کا بوجھ ہمارے نوجوان کے اندر شدید ذہنی تنا کا باعث بن رہا ہے ۔ مسز مرمو نے کہا، "یہ ضروری ہے کہ ہم ایک معاشرے کے طور پر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اکٹھے ہوں اور ایسا ماحول بنائیں جو ہمارے طلباءکی مجموعی ترقی اور بہبود کو فروغ دے "۔طلباءسے درخواست کرتے ہوئے کہ وہ اپنی فکر کو کبھی بھی خود پر حاوی نہ ہونے دیں، صدر نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھیں اور آگے بڑھتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو ایسا ماحول بنانا چاہیے جو دو طرفہ رابطے کو فروغ دے ، جہاں طلبہ اپنے خوف، خدشات اور جدوجہد کے بارے میں فیصلے کے خوف کے بغیر بات کرنے میں آسانی محسوس کریں۔انہوں نے کہا کہ "ہمیں ایک ایسا ماحول بنانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جہاں ہمارے نوجوان خوداعتمادی اور حوصلے کے ساتھ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے محبت اور بااختیار محسوس کریں۔