نئی دہلی ۔ 30؍ دسمبر/ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن ان تمام حفاظتی اصولوں پر عمل پیرا ہے جو پاکستان میں تحریک طالبان کے حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ضروری ہوگئے ہیں۔ ٹی ٹی پی کے حملوں کے بعد اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کی سیکورٹی سے متعلق سوالات کا جواب دیتے ہوئے اور متعدد ممالک کی طرف سے ان کو احتیاط برتنے کی وارننگ دی گئی، وزارت خارجہ امور کے ترجمان، ارندم باغچی نے کہا، "اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن تمام سیکورٹی خدشات پر عمل پیرا ہے اور یہ اقدامار ضروری ہیں، میں اس کے بارے میں مزید کچھ نہیں بتا سکتا۔ جیسا کہ آپ نے بیان کیا ہے پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال تشویشناک ہے اور مقامی واقعات کے مطابق کمیشن مطلوبہ اقدامات کر رہا ہے۔ دہشت گردی جہاں بھی ہوتی ہے ہم اس کے خلاف ہیں۔” امریکہ سمیت کئی ممالک، برطانیہ، آسٹریلیا اور سعودی عرب نے پاکستان میں مقیم شہریوں سے احتیاط کی اپیل کی ہے۔ ملک دہشت گردی کی تازہ لہر سے لڑتے ہوئے کئی فوجی اہلکار اور عام شہری اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔ اتوار کو پاکستان کے بلوچستان میں کم از کم سات دھماکے ہوئے جن میں فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے۔ ڈان کے مطابق، اتوار کو بلوچستان میں دستی بم کے پانچ الگ الگ دھماکوں میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوئے، حکام نے تصدیق کی۔دریں اثنا، فوج کے میڈیا ونگ نے تصدیق کی ہے کہ بلوچستان کے علاقے کاہان میں ایک کلیئرنس آپریشن کے دوران ایک دیسی ساختہ بم (آئی ای ڈی) سے پاک فوج کے 5 اہلکار ہلاک ہوئے۔ دی ڈان کی خبر کے مطابق، بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کے ایک بیان کے مطابق، علیحدہ طور پر، کوئٹہ میں، پاکستان کے کوئٹہ میں سبزل روڈ پر دستی بم کے دھماکے میں کم از کم چار افراد زخمی ہوئے۔ دریں اثناء قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے میر علی مارکیٹ میں ایک بجلی کے کھمبے پر لہرائے گئے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے جھنڈے کو مقامی لوگوں نے اطلاع دی اور اسے اتار دیا۔