یہ پروجیکٹ معیارِ زندگی ، بہتر عوامی خدمات ، مقامی اِقتصادی ترقی کے مواقع اور ہر کسی کےلئے آسان رَسائی کو بہتر بنائیں گے۔ ایل جی
کہا ،ہمارا مقصد جموں کی دیرپا اقتصادی سرگرمیوں کیلئے ایک ماحولیاتی شہر میںتبدیل کرنا اور ماحولیاتی اثاثوں کی حفاظت کرنا ہے
سری نگر/02ستمبر2022ئ
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا سے آج جموں سمارٹ سٹی کے 113 کروڑ روپے کے 14پروجیکٹوں کااِفتتاح کیا اور سنگ بنیاد رکھا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے سمارٹ سٹی پروجیکٹوں کو لوگوں کے نام وقف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ معیارِ زندگی ، بہتر عوامی خدمات ، مقامی اِقتصادی ترقی کے مواقع اور ہر کسی کے لئے آسان رَسائی کو بہتر بنائیں گے ۔
اُنہوں نے کہا کہ سمارٹ شہروں کے عالمی ڈھانچے میں گذشتہ دو تین برسوں میں ایک مثالی تبدیلی آئی ہے اور شہری بنیادی ڈھانچے کو دیر پا بنانے کے لئے ماحولیاتی شہروں کا تصور کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں سمارٹ سٹی پروجیکٹوں نے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سبز جگہ فراہم کرنے کو یقینی بنایا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارا مقصد جموں کو دیرپا اِقتصادی سرگرمیوں کے لئے ایک ماحولیاتی شہر میں تبدیل کرنا اور ماحولیاتی اثاثوں کی حفاظت کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ماحولیات سے فائدہ اٹھانے، شہریوں کی فلاح و بہبود اور وسائل کی استعداد کار میں اِضافہ کرنے کے لئے چھ منصوبے شروع کئے گئے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی کے شہروں اور قصبوں کو مضبوط سماجی بنیادی ڈھانچہ مسابقتی اور متحرک بنانے کے لئے کثیر شراکت داروں کی شراکت اور لوگوں کی شرکت پر بھی اثر ڈالاہے۔
![](https://i0.wp.com/www.thedailyaftab.com/wp-content/uploads/2022/09/Lt-Governor-inaugurates-lays-foundation-stone-of-14-projects-of-Jammu-Smart-City-3.jpeg?resize=1024%2C682&ssl=1)
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ سمارٹ سٹیزن کے بغیر سمارٹ سٹی کا تصور بے معنی ہے۔ سمارٹ سٹی کی ترقی سے لے کر اس کے نظام اوربنیادی ڈھانچے کو برقرار رکھنے تک ہر سطح پر ہر شہری کی شرکت بہت ضروری ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ کمیونٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ سہولیات کا تحفظ کرے۔اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ ایک مقررہ وقت کے اندر پروجیکٹوں کی تکمیل کو یقینی بنائیں اور عوامی خدمات اور شہری بنیادی ڈھانچے کو تمام شہریوں کی یکساں شراکت کے ساتھ مو¿ثر بنانے، ٹیکنالوجی کے اِستعمال سے شہروں کو سمارٹ بنانے، تیز رفتار سماجی و اقتصادی ترقی اور زندگی کے بہتر معیار کو آسان بنانے کی سہولیت فراہم کرنے کے لئے حقیقت پسندانہ نقطہ نظر اَپنانے پر زور دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے آج اِفتتاح کئے گئے سمارٹ سٹی پروجیکٹوں کی اہمیت کو اُجاگر تے ہوئے کہا کہ مبارک منڈی کی فیکیڈلائٹنگ ، ڈوگرہ خاندان کی اَنمول ورثہ ، ثقافتی عمارت میں جمالیات کا اِضافہ کرے گی اور سیاحوں کی زیادہ آمد کو راغب کر کے مقامی معیشت کو فروغ دے گی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموں میونسپل کارپوریشن کو آمدنی پیدا کرنے کے علاوہ 110 مقامات پر 10نئے ڈیجیٹل پینل اور اِشتہاری پینل مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مبارک منڈی سے رگھو ناتھ بازار تک سٹریٹ ڈیولپمنٹ کا منصوبہ شہریوں کو سمارٹ اَربن موبائلٹی کا ایک نیا تجربہ فراہم کرے گا جبکہ پرانے بازار اور تقریباً ساڑھے پانچ کلو میٹر سڑک ملحقہ شہر کے علاقے کی ثقافتی اثاثے کو محفوظ رکھے گا۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ جون 2023 ءمیں پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد رگھوناتھ بازار، جین بازار، کنک منڈی، موتی بازار ایک سمارٹ تجارتی مرکز کے طور پر ابھریں گے اور موجودہ کاروباروں کو اِقتصادی ترقی کے نئے مواقع بھی فراہم کریں گے۔اُنہوں نے کہا کہ کنال روڈ سے تالاب تلو چوک تک 20کروڑ روپے کی لاگت سے ایک او رسٹریٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو شہری ڈیزائن کے عمل ، شہر اِنتظام ، موبائلٹی اور مقامی اِقتصادی ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک مربوط نقطہ نظر کے ساتھ مکمل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی کامیابیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں حکومت کی طرف سے سے گذشتہ دو برسوں میں بڑی ریونیو اِصلاحات متعارف کی گئیں۔’ آپ کی زمین آپ کی نگرانی ‘ جیسے اقدامات اور 1,553 پٹوار خانوں کو اِدارہ جاتی بنانے عام شہریوں کو بااِختیار بنایا ہے ۔ ڈیجیٹائزیشن اور لینڈ پاس بُک سے زمینی تنازعات کافی حد تک کم ہوں گے اور فراڈ لین دین کو روکنا آسان ہو جائے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ آج جو زمین کی پاس بُک تقسیم کی گئی ہےں وہ دُرست دستاویزات ہیں اور اِس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے زمین کے مالکان کو دی گئی پاس بُک میں ایک منفرد نمبر اور کیو آر کوڈ کا اِنتظام کیا گیا ہے ۔تمام 20اَضلاع میں زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا کام جاری ہے اور 6,912 دیہاتوں میں سے 3,049 دیہاتوں میں ڈیجٹیلائزیشن کا عمل مکمل ہوچکا ہے یعنی تقریباً44.11 فیصد دیہاتوں کے زمینی ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کیا گیا ہے۔اُنہوں نے مختلف حلقوں کی طرف سے پیش کئے گئے متعدد مسائل کا ذِکر کرتے ہوئے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ باہو فورٹ روڈ کی خستہ حالی کے مسئلہ کا جائزہ لیں اور جلد اَز جلد ضروری کارروائی کریں تاکہ مقامی لوگوں اور عقیدت مندوں کو مشکلات اورپریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ اُنہوں نے باولے والی ماتا کے اَنٹری گیٹ اور اپروچ روڈ اور ہر کی پوڑی کے اپروچ روڈ کے متعلقہ کام کو سرعت سے اَنجام دینے کی ہدایت دی۔