قریب 10گھنٹے جاری رہنے والی جھڑپ میں ایک شہری ہلاک ، فوجی زخمی
ریڈونی کولگام میں قریب 10گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں ایک شہری ہلاک اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا ہے جبکہ محصور جنگجو فوج کو چکمہ دیکر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔اس ضمن میں پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ مفرور جنگجوﺅں کی تلاش بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔ ریڈونی کولگام میں جمعہ کو خونریز جھڑپ کے دوران ملی ٹینٹ فرار ہوئے تاہم گولیوں کے تبادلے میں ایک شہری ہلاک جبکہ ایک شہری اور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔گاﺅں میںقریب 8گھنٹے تک تلاشی آپریشن جاری رہا جسے شام کے بعد ختم کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ انہیں گاﺅں میں کم سے کم 3ملی ٹینٹوں کی اطلاع ملی تھی، جس کے بعد فسٹ آر آر، 18بٹالین سی آر پی ایف کی مدد حاصل کی گئی اور دن کے پونے 12کے قریب ریڈونی کے آستان پورہ محلہ کا محاصرہ کیا گیا۔اس دوران کسی کو بھی علاقے میں گھسنے کی اجازت نہیں دیدی گئی جبکہ اس علاقے سے کسی بھی شخص کو باہر جانے کی اجازت نہیں تھی۔پولیس نے بتایا کہ جونہی تلاشی کارروائی شروع کی گئی تو تقریباً12بجے بستی مین موجود ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا زوردار تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔پولیس نے کہا کہ کراس فائرنگ کے دوران ایک فوجی اہلکار کرن سنگھ ساکن رام بن کے علاوہ دو شہری 28سالہ مزدورمنظور احمد لون ولد محمد عبداللہ اورمشتاق احمد تانترے ولد محمد اسمائیل زخمی ہوئے۔پولیس نے مزید بتایا کہ کراس فائرنگ کے دوران زخمی مزدور منظور احمد لون بعد میں اسپتال میں دم توڑ بیٹھا۔منظور احمد کے ایک قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ پولیس نے منظور احمد کی لاش رات دیر گئے تک انکے حوالے نہیں کی اور وہ پولیس سٹیشن کیموہ( ونپوہ) میں انتظار کررہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ کے بعد خاموشی چھا گئی جس کے بعد شام 7بجے تک تلاشی کارروائی جاری رہی البتہ ملی ٹینٹوں کیساتھ دوبارہ کوئی آمنا سامنا نہیں ہوا۔ تاہم پولیس نے صرف ایک شہری منظور احمد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ البتہ مقامی لوگوں کے مطابق مشتاق احمد نامی نوجوان بھی گولیوں کے تبادلے میں زخمی ہوا۔