پولیس کو کئی محاذوں پر متعدد چیلنجوں کا سامنا ، پولیس فورس کو مزید موثر بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائیگی / لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا
جموں کشمیر کے کئی علاقوں کو ملی ٹنسی سے پاک کیا گیا ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پورے جموں کشمیر سے عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹنسی کو مکمل طور پر ختم کرنے کیلئے ابھی مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جبکہ ” نارکو ٹیززم “کا جلد تدارک نہ کیا گیا تو کینسر بن کر ابھرے گا۔ پولیس ٹریننگ سینٹر مانی گام گاندربل میں 538 نئے بھرتی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کے کئی علاقوں کو عسکریت پسندی سے پاک کر دیا گیا ہے اور ملی ٹنسی کا ایکو سسٹم مکمل پر تباہ ہو گیا ہے انہوں نے کہا کہ پورے جموں کشمیر سے عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششیں جاری ہیں۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پولیس نے دیگر سیکورٹی فورسز کے ساتھ اپنے انسانی اور تکنیکی ذہانت جموں و کشمیر کے بہت سے علاقوں کو عسکریت پسندی اور اس کے ماحولیاتی نظام سے پاک کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ لیکن جموں و کشمیر سے ملی ٹنسی کو مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارکو ٹیززم تیزی سے بڑے چیلنج کے طور پر ابھر رہی ہے اور اگر اس سے بروقت نمٹا نہ گیا تو یہ کینسر کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کے خاتمے کیلئے آپ کو اس کے تمام آف شوٹس اور اس کی حمایت کرنے والے آلات کو تباہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پولیس کو کئی محاذوں پر متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ”دوسری ریاستوں میں، جموں و کشمیر کے مقابلے پولیس کے لیے چیلنجز کم ہیں۔ یہاں، پولیس کو امن و امان برقرار رکھنا ہے، سماجی جرائم، مجرموں، عسکریت پسندی اور تخریبی عناصر سے بھی نمٹنا ہے©©“لیفٹنٹ گورنر نے کہا اور تمام چیلنجوں کا بہادری اور پیشہ ورانہ انداز میں سامنا کرنے پر پولیس فورس کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس فورس انہی ذرائع سے تکنیکی اور سوشل میڈیا پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کا فن تیزی سے سیکھ رہی ہے۔ سنہا نے کہا،”ہم نے آن لائن ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا ہے اور پولیس فورس اس محاذ پر سخت محنت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ گزشتہ برسوں سے پولیس کو بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے اور آنے والے وقت میں پولیس فورس کو مزید موثر بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے ریکروٹس جنہوں نے اپنا کورس مکمل کیا ہے انہیں صرف نارمل پولیسنگ کرنے کی تربیت نہیں دی جاتی ہے بلکہ امن و امان کو سنبھالنے، عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لیے تربیت دی جاتی ہے۔