لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا اور مرکزی وزیر مملکت صنعت و حرفت محترمہ انوپر یا پٹیل نے آج جموںوکشمیر یوٹی کے تمام 20اَضلاع کو برآمدی مرکز میں تبدیل کرنے کے نظریہ¿ کے تحت جموںوکشمیر کے لئے ضلعی برآمدی منصوبوں کی نقاب کشائی کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ تقریب میں اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر خطہ آب و ہوا اور آرٹ اینڈ کرافٹ کلچر جیسے متعدد تقابلی فوائد کا حامل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کا ہر ضلع خوش قسمت ہے کہ مقامی مصنوعات کو عالمی سطح پر لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہےں۔اُنہو ں نے مزید کہا کہ نوجی آئی ٹیگ شدہ مصنوعات ، زائد اَز 50 برآمدی ممکنہ مصنوعات کی نشاندہی کی گئی ہے اور تمام اَضلاع میں اِدارہ جاتی میکانزم بنایا گیا ہے تاکہ برآمدات کو فروغ دینے میں فراہم کی جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر ایکسپورٹ پروموشن اِنڈکس میں یوٹیز میں تیسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے اور مجموعی درجہ بندی میں 13پوزیشنوں میں بہتری آئی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اَپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ،وسیع مارکیٹ اور صنعتی بنیاد سے جموںوکشمیر برآمدی ماحولیاتی نظام کی ایک مضبوط عمارت کی تعمیر کے لئے پُر عزم ہے۔اُنہوں نے اِس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی کا خواب ، نوجوانوں کی خواہشات صرف اَمن کی حالت میں ہی پوری ہوسکتی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ترقی کے مقاصد کے حصول میں سماج کی مخالفین کی کوششوں کو ناکام بنانے اور سماج دشمن عناصر کو الگ تھلگ کرنے کے لئے ایک اہم معاون کردار اَدا کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اِنتظامیہ کا مقصد نہ صرف جموںوکشمیر کی برآمدات کو 1,845 کروڑ سے 5,000کروڑ روپے سے لے جانا ہے بلکہ یہ ہمارے نوجوانوں کے بہتر مستقبل ، عدم مساوات اور بے روزگاری سے پاک معاشرے کی تعمیر کے لئے بھی پُر عزم ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا،” اِس لئے ہر شہری کو ترقی کے سفر میں برابر کا حصہ دار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔“لیفٹیننٹ گورنر نے وزارت صنعت و حرفت ، ڈی جی ایف ٹی ، جے کے ٹی پی او اور جموںوکشمیر کے برآمد کنندگان ، کسانوں ، دستکاری کے فن کاروں ، کھادی وِلیج اِنڈسٹریز ، سیلف ہیلپ گروپوں سے وابستہ کاروباریوں اور تمام شراکت داروں کو ضلعی برآمدی منصوبوں کی نقاب کشائی پر مبارک باد دی۔اُنہوں نے کہا کہ یہ تاریخی قدم وزیر اعظم نریندرمودی کے نظرئیے کے مطابق ہے جنہوں نے 2019ءمیں ملک کے تمام 773 اَضلاع کی اِنفرادیت ، تنوع کو تسلیم کرنے اور ان کا صحیح طریقے سے استحصال کرنے کا واضح مطالبہ کیا تھا۔ہر ضلع اَپنے آپ کو برآمدی مرکز بنا کر عالمی منڈی میں اَپنی شناخت قائم کرسکتا ہے ۔