وزیراعظم سری لنکا کے نگراں صدر مقرر، ملک میں ایمرجنسی اور کرفیو نافذ
کولمبو، ۳۱جولائی (ایجنسیز) سری لنکا کے صدر اپنے عہدے سے مستعفی ہونے سے قبل ہی مالدیپ فرارہوگئے ہیں جبکہ وزیراعظم نے نگراں صدر کی حیثیت سے ملک میں ایمرجنسی اور کرفیو نافذ کردیاہے۔ سری لنکا کی فضائیہ نے تصدیق کی کہ اس نے آج صبح صدر گوتابایا راجا پاکسے ، ان کی اہلیہ اور دو سیکورٹی گارڈز کومالدیپ جانے کیلئے کٹونائیکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایئر فورس کی پرواز فراہم کی۔ مظاہرین کے راشٹرپتی بھون اور وزیر اعظم ہا¶س پر قبضہ کرنے کے بعد معاشی بحران کا سامنا کرنےوالے سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کو نگراں صدر مقرر کیا گیا ہے۔ ڈیلی مررکی رپورٹ کے مطابق یہ پرواز سری لنکا کے آئین میں ایک قائمقام صدر کے اختیارات کے مطابق موجودہ حکومت کی درخواست پر وزارت دفاع کی مکمل مںظوری، امیگریشن، کسٹمز اور بی آئی اے کے تمام دیگر تمام قوانین کے تحت مسٹر راجا پاکسے کو مہیاکرائی گئی۔ وہ علی الصبح تقریباً تین بجے (مقامی وقت کے مطابق) مالدیپ کے دارالحکومت مالے پہنچ گئے ہیں۔ یہ پیش رفت مسٹر راجا پاکسے کے صدارت سے مستعفی ہونے سے کچھ دیر پہلے ہوئی تھی۔ قابل ذکرہے کہ مسٹر راجا پاکسے نے ہزاروں مظاہرین کے ذریعہ 9 جولائی کو ان کی رہائش گاہ پر پتھرا¶ کرنے کے بعد پرزیڈنٹ ہاوس چھوڑ کر ایک خفیہ مقام پر چلے گئے تھے ۔ صدر کے دستخط شدہ استعفیٰ نامہ کا اعلان بدھ کے روز پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ذریعے کیا جانا تھا۔ دارالحکومت کولمبو کے مرکزی احتجاجی مقام گالے فیس گرین میں منگل کی شام ہزاروں افراد صدر کے استعفے کا انتظار کر رہے تھے ۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جیسے ہی صدر کے ملک چھوڑنے کی خبر سامنے آئی، مظاہرین نے احتجاجی مقام پر شور مچانا شروع کر دیا۔ بی بی سی نے ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ان کے بھائی اور سابق وزیر خزانہ باسل راج پکسے بھی ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔ قبل ازیں انہیں ایک بار بندرانائیکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حکام نے ملک سے باہر جانے سے روکا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ اس وقت امریکہ میں ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ لوگوں نے سری لنکا کی گرتی ہوئی معیشت کا ذمہ دار صدارتی انتظامیہ کو ٹھہرایا ہے۔ دریں اثناءمظاہرین کے راشٹرپتی بھون اور وزیر اعظم ہا¶س پر قبضہ کرنے کے بعد معاشی بحران کا سامنا کرنے والے سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کو نگراں صدر مقرر کیا گیا ہے ۔ اس کا اعلان سری لنکائی پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردنا نے بدھ کو کیا۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے انہیں صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے آگاہ کیا ہے جو سری لنکا چھوڑ کر مالدیپ گئے ہیں۔واضح رہے کہ مسٹر گوتابایا نے 9 جولائی کو پارلیمنٹ کے اسپیکر سے کہا تھا کہ وہ 13 جولائی کو عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے ۔ مسٹر گوٹابایا اپنے استعفیٰ کے بارے میں کوئی اطلاع دیئے بغیر بدھ کو اہل خانہ کے ساتھ مالدیپ روانہ ہو گئے ۔