مہلوک جنگجو جموں میں فدائین حملے کی تاک میں تھے تاہم سیکورٹی فورسز نے منصوبے کو ناکا م بنایا /پولیس چیف
صوبہ جمو ں کے جلال آباد سنجوا علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو غیر ملکی جنگجو جاں بحق ہوئے جبکہ ابتدائی فائرنگ میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہلاک جبکہ آٹھ دیگر زخمی ہوئے ۔ پولیس چیف نے بتایا کہ مہلوک جنگجووں کے قبضے سے برآمد شدہ گولہ بارود سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فدائین حملے کی تاک میں تھے۔ اطلاعات کے مطابق جموں کے جلال آباد سنجوا علاقے میں جمعے علی الصبح سیکورٹی فورسز اور جنگجوو¿ں کے درمیان خونیں تصادم آرائی کے دوران دو جنگجو مارے گئے۔اے ڈی جی پی جموں زون مکیش سنگھ نے بتایا کہ سنجیوا علاقے میں دو جنگجوو¿ں کو مارا گی
ا۔انہوں نے کہا کہ مہلوک جنگجوو¿ں کی تحویل سے 2 اے کے 47 رائفلیں، سیٹلائٹ فون اور مزید کچھ اسلحہ و گولہ باردو بر آمد کیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ مہلوک جنگجو فدائین حملہ آور تھے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔قبل ازیں انہوں نے جائے تصادم آرائی پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ جلال آباد سنجوا میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی رات کو آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ جنگجو رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے ہیں جنہیں مار گرانے کی خاطر اضافی کمک کو روانہ کیا گیا ہے۔موصوف اے ڈی جی پی نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران ہی رہائشی مکان میں موجود جنگجووں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ایک پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔بتادیں کہ وزیر اعظم اتوار یعنی 24 اپریل کو جموں کے دورے پر آرہے ہیں جس کے پیش نظر پورے جموں صوبے میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔یہ بھی یاد رہے کہ کل ہی سیکورٹی فورسز نے ہیرا نگر اور کٹھوعہ میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ا±ن کے قبضے اسلحہ وگولہ بارود ضبط کیا تھا۔دریں اثنا جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے بتایا کہ سنجوا جموں تصادم میں دو فدائین مارے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک جنگجووں کے قبضے سے جس طرح کا ہتھیار و گولہ بارود برآمد ہوا اُس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فدائین حملے کی تاک میں تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے وزیر اعظم ہند کے دورے جموں سے قبل ایک بہت بڑے حادثے کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا ۔ بارہ مولہ میں جاری تصادم کے بارے میں پولیس سربراہ نے بتایا کہ وہاں پر ایک نو عمر جنگجو پھنسا ہوا تھا جس کو سرینڈر کرنے کا بھر پور موقع فراہم کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جنگجو کے والدین کو بھی تصادم کی جگہ طلب کیا گیا جنہوں نے اپنے بیٹے سے منت سماجت کی کہ وہ مکان سے باہر آئے تاہم دوسرے جنگجووں نے اُس کو باہر آنے نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ رہائشی مکان میں موجود ملی ٹینٹ سخت گیر جنگجو تھے جنہوں نے اس نو عمر لڑکے کو سرینڈر کرنے کا موقع فراہم نہیںکیا۔ پولیس سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق تھما کر اُن کے مستقل کو مخدوش بنانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیاں پاکستان کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر پوری طرح سے کام کر رہی ہیں اور کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔