صورت حال کو اگلی سماعت تک جوں کے توں رکھنے کا حکم
نئی دہلی: ۰۲/ اپریل (ایجنسیز) سپریم کورٹ نے نئی دہلی میں واقع غیر قانونی دکانوں کو مسمار کرنے کے حکومتی اقدام پر حکم امتناع جاری کر دیا ہے۔ بدھ کو چیف جسٹس این وی رامانا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے صورت حال کو اگلی سماعت تک جوں کے توں رکھنے کا حکم دیا۔ پرچون کی یہ چھوٹی دکانیں مسمار کرنے کا سلسلہ ہندوں کی مذہبی رسومات کے دوران پھوٹ پڑنے والے ہنگاموں کے چار دن بعد شروع ہوا۔ دکانیں مسمار کرنے کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ حکام نے پراپرٹی مسمار کرنے سے قبل ان کے مالکوں کو خبردار نہیں کیا تھا۔ خیال رہے کہ مسمارگی کا یہ عمل میونسپل کارپوریشن کے تحت ہو رہا تھا جس کا کنٹرول وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے پاس ہے۔ بدھ کو پارلیمنٹ سے 25 کلومیٹر فاصلے پر واقع جہانگیرپوری کے رہائشی علاقے میں مقامی پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ان کے ساتھ سات بلڈوزر بھی تھے جنہوں نے مسلمانوں کی چھوٹی سی آبادی کو گھیر رکھا تھا۔ یہاں موجود ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ ہم یہاں متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کی حفاظت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کیلئے موجود ہیں۔ خیال رہے کہ پولیس نے گذشتہ اتوار کو ہنومان جینتی کی تقریبات کے دوران بھڑک اٹھنے والے فسادات کے بعد کم از کم 20 افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔