مہلوک ملی ٹینٹوں کی شناخت اور ان کی تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے/پولیس
جنوبی ضلع شوپیاں کے بادی گام زینہ پورہ میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپ میں 4جنگجو جاں بحق ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک جنگجووں کی شناخت اور اُن کی تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے جمعرات کی سہ پہر کو شوپیاں کے بادی گا م زینہ پورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار تلاشی کارروائی میں مصروف تھے کہ اسی اثنا میں وہاں پر موجود جنگجووں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ پولیس ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران دو جنگجو جاں بحق ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسندوں کی شناخت اور اُن کی تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔ پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ شوپیاں کے بادی گام علاقے میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان آمنا سامنا ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر جوابی کارروائی کی جس دوران دو جنگجو از جان ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں اور اُن کے معاونین کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرگرم جنگجووں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں جس وجہ سے ملی ٹینٹ صفوں میں حوصلہ شکنی پائی جارہی ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ کے بارے میں آفیسر موصوف نے بتایا کہ کولگام ، پلوامہ اور شوپیاں میں حالیہ شہری ہلاکتوں میں ملوث جنگجووں کی شناخت ہو چکی ہے جنہیں بہت جلد مار گرایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی کشمیر میں سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا گیا ہے جبکہ عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کا دائرہ جنگلی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔ دریں اثنا پولیس نے عوام سے پ±ر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک ا±سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو ا±س کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں۔