22رہائشی مکانات جل کر خاکستر، کروڑوں کا مال و اسباب راکھ
30سے زائد کنبے اپنے آشیانوںسے محروم ، سرینگر میں 24گھنٹوں میں تیسری بڑی آگ کی وارداتسرینگر کے نورباغ علاقے میں آگ کی ایک ہولناک واردات میں کم سے کم 22رہائشی مکانات جل کر خاکستر ہوئے ہیں جبکہ اس دوران 4افراد جھلس کر زخمی بھی ہوئے ہیںجن میں سے ایک فائرس سروس عملہ کا اہلکار بھی شامل ہیں۔ دوران شب لگی آگ کے نتیجے میںعلاقے میںکہرام مچ گیا اور ہر طرف چیخ و پُکار و آہ و بکاکا ماحول برپا تھا ۔ آگ بجھانے کی کارروائی میں ایک درجن فائر سروس سٹیشنوں کی گاڑیاں کام پر تھیں جنہوںنے بڑی مشقت کے بعد آگ بجھایا۔ سرینگر کے پائین علاقے میں یہ گزشتہ 24گھنٹوں میں آگ تیسری واردات ہیں اس سے پہلے گزشتہ شب شہر خاص کے مصروف ترین بازار زینہ کدل میںبھانک آگ نے 8دکانات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ گزشتہ روز راجوری کدل میں ایک رہائشی مکان کو بھی آگ سے نقصان پہنچا تھا ۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق سرینگر شہر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں آگ کی تیسری واردات نورباغ میں رونماءہوئی جس میں قریب 22رہائشی ڈھانچے خاکستر ہوئے ہیں جن میں موجود کروڑوں روپے مالیت کا مال و اسباب اورگھریلو سامان کے ساتھ ساتھ سونے کے زیورات اور نقدی بھی جل کر خاکستر ہوئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق نوربا غ سرینگر میں گاٹہ کالونی میں دوران شب اُ س وقت ہر طرف چیخ و پکار اور افراتفری کا ماحول پھیل گیا جب وہاں ایک مکان سے اچانک آگ نمودار ہوئی جس نے آنا فانا آس پاس کے دیگر مکانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ آگ اس قدر بھیانک تھی کہ دیکھے ہی دیکھتے 22سے زیادہ رہائشی ڈھانچے آگ کے شعلے کی نذر ہوگئے ۔آگ اس قدر بھیانک تھی کہ سرینگر شہر کے تمام علاقوں سے آسمان کو چھوتی آگ کی لپٹیں دکھائی دے رہی تھیں جس سے ماحول اور بھی زیادہ خوفناک دکھائی دے رہا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق آگ نمودار ہونے کے ساتھ ہی وہاں افراتفری کا ماحول پھیل گیا اور ہر طرف چیخ و پُکار اور آہ و بکا کے ساتھ ساتھ خواتین زاروقطار رورہیں تھی ۔ دریں اثناءآگ کی واردات رونماءہونے کے ساتھ ہی سرینگر شہر کے قریب 12فائر سٹیشنوں کی گاڑیاں جائے واردات پر پہنچی جنہوںنے مقامی لوگوں کی مدد سے کافی مشقت کے بعد آگ پر قابوپالیا ۔تاہم اس وقت تک قریب 22رہائشی ڈھانچے جل کر خاکستر ہوئے تھے جن میں 11یک منزلہ مکانات اور 10مکانات دو منزلہ تھے اور ایک مکان تین منزلہ تھا۔ جبکہ آگ کی واردات میں ایک ٹن شیڈ بھی خاکستر ہوا ہے ۔ آگ کی واردات میں مکانوں میں موجود تمام مال و اسباب جل گیا جن میں قیمتی الیکٹرانک سامان، برتن، بستر، ٹی وی ، فریج، سونے کے زیورات کے علاوہ نقدی بھی جل کر خاکستر ہوئی ہے ۔ آگ کی واردات میں 3عام شہری زخمی بھی ہوئے جن کی شناخت منظور احمد شیخ ، طاہر احمد شیخ اور تنویر احمد شیخ کے بطور ہوئی ہے جبکہ آگ بجھانے کے دوران فائر سروس عملے کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا ہے جن کو فوری طور پر علاج و معالجہ کےلئے ہسپتال پہنچایا گیا ہے ۔ دریں اثناءآگ کی واردات سے 30سے زائد کنبے بے گھر ہوئے ہیں جو کھلے آسمان تلے اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔ پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ آگ ایک مکان میں شارٹ سرکٹ سے لگی ہے جو پھیلتی گئی ۔ یہاں یہ بات قابل امر ہے کہ سرینگر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یہ آگ کی تیسری واردات ہیں ۔ گزشتہ شب زینہ کدل سرینگر میں آگ کی واردات میں دکانات جل کر خاکستر ہوئے تھے جبکہ گزشہ روز ہی راجوری کدل سرینگر میں ایک رہائشی مکان کو نقصان پہنچاہے ۔ غور طلب بات ہے کہ وادی کشمیر خاص کر شہر سرینگر میں آگ کی وارداتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور وادی کشمیر میں گزشتہ ماہ میں قریب پچاس ڈھانچے جل کر خاکستر ہوئے ہیں ۔