سرینگر/31مارچ//ماہرین فکیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ماہ مبارک کا چاند سنیچروار کو اگر نظر آتا ہے تو اسی شب صحری بھی ہوگی اور بروز اتوار کو ماہ رمضان کا پہلا روزہ ہوگا۔ادھر خلیجی ممالک بشمو ل متحدہ عرب امارات میں سنیچروار یعنی 2اپریل کو ہی پہلا روزہ ہونے کی امید ہے کیوں کہ سعودی عرب میں عدالت عظمیٰ نے لوگو ں سے جمعہ کے روز چاند دیکھ کر شہادت ریکارڈ کرنے کی اپیل کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر میں ماہ شعبان کا مہینہ 29دنوں پر مشتمل اگر ہوگا تو ماہ رمضان کا چاند سنیچروار کو ہی نظر آسکتا ہے اور ایتوار کو پہلا روزہ ہونے کا امکان ہے ۔اور اگر سنیچر وار کو برصغیر میں چاند نظر نہیں آتا تو جموں کشمیر سمیت برصغیر ایشاءکے اکثر علاقوں میں سنیچروار کوپہلا روزہ ہوسکتا ہے ۔ ادھر سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے مملکت میں موجود مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بروز جمعہ بتاریخ یکم اپریل یعنی 29 شعبان کو رمضان المبارک کا چاند دیکھیں اور حکومت کو اپنی شہادت ریکارڈ کرائیں۔ سعودی عرب کی سپریم کورٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جو بھی شہری کھلی آنکھ سے یا دوربین کے ذریعے چاند کو دیکھے وہ فوری طور پر قریبی عدالت جاکر اپنی شہادت درج کرائے۔ اگر سعودی عرب میں یکم اپریل کو چاند نظر آگیا تو پہلا روزہ 2 اپریل کو ہوگا اور اگر شعبان کا مہینہ 30 ایام کا ہوا تو پہلا روزہ 3 اپریل کو ہوگا۔تیس دنوں پر مشتمل ایام متبرکہ کے استقبال کرنے کےلئے مساجد ، خانقاہوں اور زیارت گاہوں میں خصوصی پروگرامات کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ ماہ مبارک کے ایام میں درگاہ حضرتبل ، جامع مسجد سرینگر ، خانقاہ معلی سرینگر، جناب صاحب صورہ ، آستان عالیہ شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ خانیار اور امیراکدل کے وادی کی تمام چھوٹی بڑی مساجد اور خانقاہوں میں خصوصی تقریبات اور تراویح کا اہتمام ہوتا ہے جس میں مومنین کی بڑی تعداد شریک ہوکر اللہ تعلیٰ کا شکر بجالاتے ہیں ۔ توحید پرست اور روزہ دار اس متبرک ایام کے شروع ہونے پر مسرور دکھائی دے رہے ہیں۔ ان متبرک ایام کا مومنین سال بھر انتظار کرتے رہتے ہیں اور ماہ رمضان کے چان کا دیدار کرنے کےلئے مغرب کے وقت مومنین فلک کی طرف نگاہیں اُٹھائے رکھے ہوئے اللہ تعلیٰ کا حمد و ثناءکرتے ہیں ۔ ماہ مبارک کے سلسلے میں علماء، ایمہ مساجد اور مفتی صاحبان خصوصی وعظ و تبلیغ کی محفلیں آراستیں کرکے لوگوں کو ماہ مبارک کی برکات اور فضیلت سے آگاہ کرتے ہیں ۔ اس مہینے لوگ زیادہ سے زیادہ اللہ تعلی کی راہ میں خرچ کرتے ہیں خاص کر افطاری کے وقت روزہ داروں کے افطار کےلئے مساجد میں انتظامات کئے جاتے ہیں ۔