سرینگر23//مارچ//یو پی آئی // مرکزی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں ملی ٹینٹ واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے اور یہ کہ سرمایہ کاری کیلئے بین الاقوامی ممالک کے تاجر بھی اپنی آمادگی ظاہر کر رہے ہیں۔ یو پی آئی کے مطابق جموںوکشمیر کے بجٹ پر بحث کا جواب یتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کی خاطر دفعہ 370کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے منسوخ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس قانون کی منسوخی سے وادی کشمیر میں ملی ٹینسی کے واقعات میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ لوگ جن کے پاس پہلے یوٹی میں کوئی حقوق نہیں تھے اب سرکاری نوکری حاصل کر سکتے ہیں اور جائیدادیں بھی خرید سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، 250″غیر منصفانہ اور امتیازی” ریاستی قوانین کو بھی ہٹا دیا گیا ہے، اور 137 میں ترمیم کی گئی ہے۔ صنعتی ترقی کے لیے ریاست میں موجود مختلف رکاوٹوں کو بھی دور کر دیا گیا ہے، اور حکومت ہند کی طرف سے دی گئی جموں و کشمیر کی صنعتی فروغ اسکیم نے جموں و کشمیر میں ترقی کے لیے نئے دروازے کھول دیے ہیں”۔سیتا رمن نے مزید کہا کہ فی الحال، خلیجی تعاون کے ممالک کا ایک وفد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کے امکانات کو دیکھ رہا ہے، امن و امان کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مجموعی طور پر کمی آئی ہے۔مرکزی وزیر خزانہ نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں دراندازی کے واقعات میں 33فیصد کمی واقع ہوئی جبکہ بندی کی خلاف ورزیاں 90فیصد کمی ، ملی ٹینسی سے متعلق واقعات میں 61فیصد اور ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں اگوا میں 80فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2021میں پولیس اور سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی ہلاکتوں کے واقعات میں بھی 33فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2021اور رواں سال اب تک ہتھیار چھیننے کا کوئی بھی واقع رونما نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2021میں وادی کشمیر میں 180ملی ٹینٹ سرگرم تھے ، انہوں نے بتایا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ جموں وکشمیر یوٹی میں سو فیصد ویکسنیشن ہوئی ہے۔