مشتعل ہجوم نے 8 گھروں کو آگ لگا دی ،خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد ہلاک
کولکتہ: ۳۲ مارچ (ایجنسیز) مغربی بنگال کے ضلع بھیربھم میں مقامی رہنما کے قتل کے بعد علاقے میں فسادات پھوٹ پڑے اور مشتعل افراد نے 8 گھروں کو آگ لگا دی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جن میں سے ڈپٹی پردھان کے قتل اور دوسرا مقدمہ گھروں پر حملے کا درج کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے سیاسی محرکات نہیں ہیں اور یہ واقعہ دو مخالف گروپوں کے درمیان لڑائی کا نتیجہ ہے، البتہ اس واقعے کی گونج دارالحکومت نئی دہلی اور کولکتہ میں بھی سنائی دی اور یونین ہوم منسٹری نے ریاستی حکومت سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ گورنر جگدیپ ڈھنکر نے چیف سیکریٹری کو طلب کر لیا ہے اور ریاستی حکومت نے واقعے کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت ترنمول کانگریس کے 38 سالہ ڈپٹی پردھان بھادو شیخ پیر کو بھیربھم میں بگٹوئی کراسنگ کے قریب کھڑے تھے کہ موٹر سائیکل سوار چار افراد ان پر دیسی ساختہ بم پھینک کر چلے گئے، انہیں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی چل بسے۔ بھادو شیخ کے حامیوں نے اس حملے کا الزام ان کے حریف فتیخ شیخ اور سونا شیخ کے رشتے داروں پر عائد کای اور اس واقعے کے چند گھنٹے بعد ان دونوں کے گھروں کو آگ لگا دی گئی جس کے نتیجے میں 8افراد ہلاک ہو گئے۔ ابھی تک گھر سے ملنے والی 8 لاشوں میں سے 7 کی شناخت نہیں ہو سکی البتہ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنےوالوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ مرنےوالوں میں ملزم فتیخ شیخ کی بیوی مینا بی بی بھی شامل ہے جو شدید جلنے کے سبب ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔