انتخابات ختم ہونے کے بعد ہی بھاجپا نے ایک بار پھر عوام کی زندگی اجیرن بنادی گئی: کانگریس
نئی دہلی: ۲۲ مارچ (ایجنسیز) ایوان بالا راجیہ سبھا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کو لے کر اپوزیشن نے منگل کو ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھنے کے بعد کہا کہ انہیں ضابطہ 267 کے تحت متعدد ارکان کے نوٹس موصول ہوئے ہیں جنہیں خارج کردیا گیا ہے۔ اس کے بعد جب انہوں نے وقفہ صفر شروع کرنے کی کوشش کی تو ڈولا سین، سشمیتا دیو اور ترنمول کانگریس کے دیگر ارکان نعرے لگاتے ہوئے چیئرپرسن کے پوڈیم کے سامنے آگئے۔ ان کی حمایت میں کانگریس، سماج وادی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں کے ارکان اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ ترنمول کانگریس کے ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ مسٹر نائیڈو نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی شنستوں پر واپس جائیں اور پرسکون ہوجائیں لیکن اس کا ارکان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔ دریں اثناءکانگریس نے کہا ہے کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے مہنگائی کے خلاف جنگ شروع کردی ہے۔ جس سے عوام کا جینا محال ہوگیا ہے۔ کانگریس نے منگل کو کہا کہ انتخابات تک حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتیں نہیں بڑھائیں اور جیسے ہی انتخابات ختم ہوئے اور بی جے پی نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کی، اس کے بعد اس نے ایک بار پھر عوام کی زندگی اجیرن کر دی۔