سال 2019کے بعد 890مرکزی قوانین نافذ کئے گئے ، انسانی حقوق اور خواتین کمیشنوں کا قیام ممکن ہوا
سرینگر/15مارچ///وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے سیشن کے دوران کہا کہ جموں کشمیر میں دفعہ 370کے خاتمہ کے بعد جموں کشمیر میں مرکزی سرکار کے 890قوانین نافذ ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ مرکزی سرکا ر جموں کشمیر کے لوگوں کو یکساں حقوق فراہم کرنے کی وعدہ بند ہیں ۔ انہوںنے بتایا کہ انسانی حقوق کمیشن ، خواتین کمیشن ، درجہ فہرست ذات اور قبائل کے کمیشن تشکیل دئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تیزی سے ترقی کے لیے کوشاں ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں کہا کہ جموں وکشمیرمیں آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد تمام شہریوں کو مساوات کا حق ملا ہے اور نظام بہتر ہو رہا ہے۔محترمہ سیتا رمن نے آج یہاں لوک سبھا میں جموں و کشمیربجٹ 2022-23، زرمطالبات اور 2021-22 کے ضمنی مطالبات پر بحث کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس کے بعد صوتی ووٹ سے اسے منظور کر لیا۔وزیر خزانہ نے بحث میں اپوزیشن کے متعدد ارکان کی جانب سے 370 کے حوالے سے کئے گئے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت کے 890 قوانین جموں و کشمیر میں نافذ ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق کمیشن، خواتین کمیشن، درجہ فہرست ذات اور قبائل کمیشن تشکیل دیے گئے۔ والمیکی برادری، گجر، بکروال وغیرہ برادریوں کو ان کے حقوق ملے ہیں۔ڈاکٹر بھیم راو¿ امبیڈکر کے آئین کو جموں و کشمیر میں نافذ کیا گیا ہے۔ ریاست کے کچھ پرانے قوانین کو ہٹا کر اور کچھ میں ترمیم کر کے مساوات کے حق کو یقینی بنایا گیا۔ پنچایتی راج کو بااختیار بنایا گیا۔محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 2019 سے پہلے تقرریوں میں کوئی شفافیت نہیں تھی اور لوگوں کو من مانی طریقے سے نوکریاں دی جاتی تھیں اور حقیقت میں مستحق عام لوگوں کو نوکریاں نہیں مل رہی تھیں۔ لیکن اب آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد شفاف عمل کے ذریعے تمام مستحق افراد کو یکساں مواقع فراہم کر کے نوکریاں دی جا رہی ہیں۔ ڈیڑھ سال میں 11 ہزار آسامیاں شفافیت سے پ±ر کی گئیں۔ جے اینڈ کے بینک میں 1850 تقرریاں کی گئی ہیں۔ ایک لاکھ 37 ہزار 870 افراد کو خود روزگار کے لیے تربیت دی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جموں کشمیر کےلئے مالی سال 2022-23کےلئے بجٹ اور زر مطالبات پیش کرنے کی اجازت کے بعد ہی بجٹ پیش کیا ۔پیش کردہ بجٹ میں112950 کروڑ روپے کے بجٹ کے تخمینے کے مطابق، 71615 کروڑ روپے آمدنی کے اخراجات اور 41335 کروڑ روپے کیپٹل اخراجات ہیں۔بجٹ دستاویزات کے مطابق، جاری مالی سال کے بجٹ کے تخمینوں کو 108621 کروڑ روپے سے بڑھا کر 102445 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔یہ 5 اگست 2019 کے بعد پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا جموں و کشمیر کا تیسرا بجٹ تھا ۔