سرکاری سطح پر تیاری مکمل، محکمہ ایجوکیشن اور والدین تیاریوں میں مصروف ، بچے کرتے ہیں بے صبری سے انتظار
وادی کشمیر میں قریب اڑھائی برس بعد نرسری سے آٹھویں جماعت تک کے سکول مارچ 2سے کھل رہے ہیں جس کےلئے محکمہ ایجوکیشن کی جانب سے تمام ترتیاریاں شروع کی گئیں ہیں جبکہ بچے بھی سکول پھر سے کھلنے کا بے صبری سے انتظارکررہے ہیں ۔ اس بیچ والدین بھی ان دنوں بچوں کی تیاریوں میں لگے ہوئے ہیں ۔ ا

طلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں قریب اڑھائی برس بعد مکمل طور پر سکول 28فروری کے بعد سرکار کی جانب سے پہلے ہی اعلان کیا جاچکا ہے اور یکم مارچ سے سکول کھولنے کی تیاریاں محکمہ کی جانب سے بھی بڑے پیمانے پر شروع کی گئیں ہیں تاہم یکم مارچ کو شب معراج العالم اور مہا شیوراتری کے پیش نظر جموں کشمیر میں سرکاری تعطیل ہونے کی وجہ سے اب ممکنہ طور پر 2مارچ کو نرسری سے آٹھویں جماعت تک کے سکولوں کے ساتھ ساتھ ہائر سیکنڈریوں،کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں معمول کادرس و تدریس کا کام شروع کیا جارہا ہے ۔ محکمہ ایجوکیشن ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مارچ 2سے وادی کشمیر کے تمام سکولوں میں درس و تدریس کا کام شروع ہورہا ہے اوراس کےلئے محکمہ ایجوکیشن اور بورڈ آف سکول نے تمام تر ضروری اقدامات اُٹھائے ہیں۔ ایل جی انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ 28فروری کے بعد سکولوں کو دوبارہ کھول دیا جارہا ہے ۔ اس بیچ سکول جانے کےلئے تمام بچے بڑے بے صبری سے انتظار کررہے ہیں اور بچوں کے والدین بھی اس کےلئے تیاریاں کررہے ہیں ۔ وردیاں ، جوتے ، سکول جرابے ، جرسیاں ، کوٹ، سکولوں بیگوں کی خریداری بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔

والدین بھی اپنے بچوں کو سکول روانہ کرنے کےلئے اب ذہنی طور پر مکمل تیار ہے اور اس دن کا انتظار کررہے ہیں۔ اس ضمن میں سی این آئی سٹی رپورٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کئی والدین نے بتایا کہ ہمارے بچوں کا مستقبل اب خطرے میں پڑنے والا تھا کیوں کہ گزشتہ اڑھائی ، تین برسوں سے چھوٹے بچے سکول جانے سے محروم تھے ۔ بچوں کےلئے اگرچہ سرکاری و پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے آن لائن کلاس چلائے جاتے تھے تاہم آن لائن کلاسوں میں بچوں کو مطلوبہ درس حاصل نہیں ہوتا تھا اور بچوں کی ذہنی و جسمانی نشونماءپر منفی اثرات پڑتے تھے ۔ ادھر بچوں نے بھی سکول کھلنے پر بے حد خوشی اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سکولوں میں اپنے دوستوں اور ٹیچروں سے ملنے کا انتظار کررہے ہیں۔