دفاعی اثاثے تباہ کرنے کا دعویٰ، یوکرین میں مارشل لا نافذ
ماسکو/ ایجنسیز/صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین کے مشرق میں فوجی آپریشن کے حکم کے بعد یوکرین کے دارلحکومت سمیت مختلف شہروں میں روسی افواج نے میزائل برسائے اور فوجیں اتاریں جبکہ کیف نے ملک بھر میں مارشل لا نافذ کردیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق انہوں نے صبح چھ بجے سے کچھ دیر پہلے ٹیلی ویژن پر ایک حیران کن بیان میں کہا کہ میں نے فوجی آپریشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ولادیمیر پیوٹن نے دوسرے ممالک کو خبردار کیا کہ روس کی کارروائی میں مداخلت کی کوئی بھی کوشش ایسے نتائج کا باعث بنے گی جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔ روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے ایئر ڈیفنس کو تباہ کر دیا۔ وزارتِ دفاع کا مزید کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کے ایئر بیسز کا انفرا اسٹرکچر ناکارہ بنا دیا ہے۔ دریں اثناءروس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین پر حملے سے قبل بیلاروس کے ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سرحد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ الیگزینڈر لوکاشینکو کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے سویرے بیلاروسی ہم منصب کو فون کیا اور انہیں بتایا کہ ماسکو یوکرین پر فوجی آپریشن شروع کر رہا ہے۔بیلاروسی ہم منصب کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ٹیلی فونک رابطے میں ولادیمیر پیوٹن نے اپنے بیلاروسی ساتھی کو یوکرین کے ساتھ سرحد اور ڈونباس کی صورت حال سے آگاہ کیا۔