سات دنوں سے روزانہ 100 سے زیادہ کیسز، تعدادچارہزار سے تجاوز
سرینگ/جموںکشمیر میں ڈینگی کے معاملات بدتریج بڑھ رہے ہیں اور صرف جموں میں ایک ہفتے سے لگاتار روزانہ 100سے زائد معاملات سامنے آئے ہیں ۔ جبکہ گزشتہ 24گھنٹوں میں ریاست میں 13 بچوں سمیت 111 افراد ڈینگو میں مبتلا پائے گئے۔ اس طرح سے دونوں صوبوں میں ڈینگی کے مجموعی معاملات 4ہزار ایک سو 70تک پہنچ گئی ہے ۔ وائس آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر میں اب تک 4,170 لوگ ڈینگو سے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے جموں ضلع میں 65 فیصد سے زیادہ 2765 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ تاہم ڈینگی میں مبتلا افراد کی غیر سرکاری تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔جموں میں ڈینگی کے ڈنک سے کوئی مہلت نظر نہیں آتی۔ گزشتہ سات دنوں میں روزانہ اوسطاً 100 سے زائد کیسز سامنے آرہے ہیں جس سے محکمہ صحت اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مچھروں کے خلاف شروع کی گئی مہم کے دعوو¿ں کی قلعی کھل جاتی ہے۔ماہرین کے مطابق ڈینگی کے اثرات نومبر تک برقرار رہ سکتے ہیں اور دسمبر میں پارہ گرنے پر ہی اس سے نجات ملے گی۔ دریں اثنا، ریاست میں 13 بچوں سمیت 111 افراد ڈینگو میں مبتلا پائے گئے۔ ضلع جموں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ریاست میں اب تک 4170 لوگ ڈینگو سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے جموں ضلع میں 65 فیصد سے زیادہ 2765 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ تاہم ڈینگی میں مبتلا افراد کی غیر سرکاری تعداد کئی گنا زیادہ ہے۔ ہفتہ کو ضلع جموں میں ڈینگی کے 73 نئے کیسز پائے گئے جو ریاست میں سب سے زیادہ تھے۔جموں شہر کے تقریباً حصے ڈینگو سے متاثر ہوئے ہیں۔ ڈینگو نے بخشی نگر، تالاب تلو، ریہاڑی، جانی پور، چھنی ہمت، جلکا محلہ، پرانے شہر کے مختلف علاقوں، گاندھی نگر، شاستری نگر، بھٹنڈی، سدرہ وغیرہ جیسے علاقوں کو متاثر کیا ہے۔ ڈینگی کی علامات والے مریض بھی اسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں۔جی ایم سی میں ہی روزانہ 10 سے 15 ڈینگی کے مریض داخل ہو رہے ہیں۔ ان میں سنگین مریضوں کو پلیٹ لیٹس کی ضرورت ہوتی ہے۔ 92 متاثرین موجودہ ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد گھروں میں بھی علاج کر رہی ہے۔ جموں کے بعد ادھم پور زیادہ متاثر ہے، یہاں 513 کیسز پائے گئے ہیں۔ یہاں 8 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح سانبہ میں 7، کٹھوعہ میں 8، ریاسی میں 1، راجوری اور کشتواڑ میں 3، ڈوڈہ میں 6 کیسز پائے گئے ہیں۔