کریلا اور جموں کشمیر سے سب سے زیادہ عازمین نے درخواستیں دیں ہیں
اس مرتبہ 19سو کے قریب خواتین کو بغیرمحرم حج کرنے کی بھی اجازت دی گئی
کورونا اور حج کے متعلق غیر یقینی صورت حال کی بناءپر عازمین حج کی درخواستوں میں بھاری کمی آئی ہے۔ اس سال بھی حج کے متعلق غیر یقینی صورت حال ہے۔صرف 92 ہزار تین سو 81 درخواستیں ہی موصول ہوپائی ہے۔ جن میں سے سب سے زیادہ کریلا اور وادی کشمیر سے عازمین حج نے درخواستیں دی ہیں۔ ادھرمرکزی حج کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس مرتبہ تقریباً 19 سو کے قریب بغیر محرم کے حج پر روانہ ہونے والی خواتین نے درخواستیں دی ہیں۔یاد رہے کہ حج درخواست فارم بھرنے کی شروعات یکم نومبر 2021 سے ہوئی تھی۔اطلاعت کے مطابق حج 2022 کیلئے مرکزی حج کمیٹی کو ایک لاکھ سے بھی کم درخواستیں موصول ہونا اپنے آپ میں تشویش کا بائث ہے۔ 15 فروری آن لائن حج درخواست فارم بھرنے کی آخری تاریخ تھی، فارم بھرنے کی تاریخ میں توسیع کے باوجود ساڑھے تین ماہ کی مدت میں مرکزی حج کمیٹی کو صرف 92 ہزار تین سو 81 درخواستیں ہی موصول ہوپائی ہے۔ یاد رہے کہ حج درخواست فارم بھرنے کی شروعات یکم نومبر 2021 سے ہوئی تھی۔مرکزی حج کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس مرتبہ تقریباً 19 سو کے قریب بغیر محرم کے حج پر روانہ ہونے والی خواتین نے درخواستیں دی ہیں۔ ملکی سطح پر 49 ہزار تین سو 63 درخواستیں مرد عازمین کی موصول ہوئی ہیں جبکہ 43 ہزار 18 درخواستیں خواتین عازمین حج کی موصول ہوئی ہیں۔ممبئی کے حج سوشل وکرس گروپ کے پروپیگنڈہ سیکریٹری داو¿د حنفی کا کہنا ہے کہ حج کمیٹی اور پرائیویٹ ٹورآپریٹرس کے حج اخراجات میں اب زیادہ فرق نہیں رہا، اس لئے اب عازمین حج پرائیویٹ آپریٹرس کو بھی ترجیح دے رہے ہیں۔ حج کمیٹی کے حج کو سستا اور کفایتی سمجھا جاتا تھا لیکن اب یہ سستا اور کفایتی نہیں رہا ہے۔ داو¿د حنفی کا کہنا ہےکہ تقریباً دوماہ قبل وزیربرائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا تھا کہ حج کمیٹی سے حج چارلاکھ تک ہوسکتاہے۔ نقوی دعویٰ کرتے ہیں کہ سبسڈی ختم ہونے کے بعد حج مہنگا نہیں ہوا لیکن ان کا یہ دعویٰ حقیقت پر مبنی نہیں لگتا ہے۔ حج کمیٹی کا حج مہنگا ہونے سے بھی عازمین کی دلچسپی کم ہوتی دیکھائی دے رہی ہے اس نقطے پر بھی غور کرنا چاہئے۔ درخواست کم موصول ہونے میں ملک کے معاشی حالات کا بھی دخل ہے کیونکہ قومی پیمانہ پر عوام معاشی پریشانیوں سے دو چار ہیں۔مرکزی حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹو افسر یعقوب شیخا سے استفسار کرنے پر معلوم پڑا کہ کورونا اور دیگرگوں معاشی اور غیریقینی صورت حال کی بناءپر حج درخواستیں کم موصول ہوئیں ہیں۔ ان کاکہنا ہےکہ موصول شدہ درخواستیں حالات کے تناظر میں بہتر ہے۔انہوں نے کہاکہ امید ہےکہ اس سال حج ہوگا اور یہی سمجھ کر حج کمیٹی حج 2022 کی تیار یوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ حج کن شرائط پر ہوگا اور کن ضوابط کے لحاظ سے ہوگا یہ سعودی حکومت کی گائیڈلائن پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان باہمی معائدہ ہوتا ہے اور ہندوستان کے حصے میں زیادہ نشستیں آتی ہیں تو دوبارہ درخواستیں منگوانے کے عمل پر غور کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ ابھی تک سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان حج 2022 کے متعلق باہمی معاہدہ طئے نہیں ہو پایا ہے