تین دہائیوں کے دوران پہلی بار سرگرم مقامی جنگجوو¿ں کی تعداد سو سے کم ۔آ ئی جی پی کشمےر
کولگام اور ڈورو اننت ناگ میں دومسلح شبانہ تصادم آرائیوں کے دوران دو پاکستا نےوںسمےت 6 جنگجو مارے گئے جبکہ اےک فو جی اہلکار ہلاک اور دو اہلکار بھی زخی ہو گئے ہےں۔ادھرآئی جی پی کشمیر نے ان دو مختلف جھڑ پوں میں جیش محمد سے وابستہ دو پاکستانےوں سمےت چھ جنگجوﺅں کی ہلاکت کی تصدےق کرتے ہوئے بتاےا کہ کشمیر میں گذشتہ تین دہائیوں کے دوران پہلی بار سرگرم مقامی جنگجوو¿ں کی تعداد سو سے کم ہوئی ہے۔اطلاعات کے مطابق کولگام قصبہ سے چند کلو میٹر دور مر ہامہ نامی گاﺅں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد فوج پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ کولگام سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر شام کے بعد آپریشن شروع کیا اور تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔رات کے نوبجے طرفین کا آمنا سامنا ہوا جس کے بعد گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔ پولیس کے مطابق گولیوں کے تبادلے میں پہلے ایک ملی ٹینٹ جاں بحق ہوا تاہم اسکی شناخت نہیں ہوسکی۔ اسکے بعد رات کے دوبجے دوبارہ فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں مزید دوملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔کشمیر زون پولیس کے مطابق مر ہامہ کولگام میں مجموعی طور پر تےن ملی ٹینٹ مارے گئے۔اسی طرح چھانہ محلہ نوگام شاہ آباد ڈورومیں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن کی تیاری شروع کی گئی، اسی دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک پاکستانی سمیت جیش کے تین ملی ٹینٹ مارے گئے۔ پولیس نے بتایا کہ ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کیلئے فوج سی آر پی ایف اور پولیس آٓپریشن گروپ ڈورو نے مشترکہ طور پر بستی کا محاصرہ کیا اور ساڑ ھے چاربجے سبھی چھوٹے بڑے راستوں کی ناکہ بندی کی۔پولیس نے کہا کہ اسکے بعد گاﺅں کی تلاشی کارروائی شروع کی گئی اورسات بجکر 20منٹ پر جونہی مشترکہ تلاشی پارٹی ممکنہ جگہ کی طرف جانے لگی ، تو ملی ٹینٹوں نے اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر حملہ کیا۔اس موقعہ پر طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا جس میں فوج کے دو اہلکارروہت یادو اور اشانت کمار اور ایس او جی کانسٹیبل دیپک کمار زخمی ہوئے۔دیپک کمار کے سر میں گولیاں لگی ہیں اور اسکی حالت انتہائی نازک ہے۔ جبکہ دو فوجی اہلکاروںکی ٹانگوں میں گولیاں پیوست ہوئی ہیں۔ تینوں اہلکاروں کو فوج کے بادامی باغ اسپتال میں میں منتقل کردیا گیا ہے ۔جمعرات کی صبح زخمی فوجی اہلکاروں میں سے ایک ستبےر سنگھ ساکن پنجاب نامی جوان زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گیا، جبکہ باقی اہلکاروں کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ادھرآئی جی پی کشمیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ دو مختلف انکاو¿نٹر میں عسکری تنظیم جیش محمد سے وابستہ چھ جنگجو ہلاک ہوئے ہیں، جن میں چار عسکریت پسندوں کی شناخت ہوئی ہے، دو عسکریت پسند پاکسانی ہے جبکہ دو عسکریت پسند مقامی ہے۔ بعد مےں مےڈےا سے بات کرتے ہوئے وجے کمار کا کہنا ہے کہ کشمیر میں گذشتہ تین دہائیوں کے دوران پہلی بار سرگرم مقامی جنگجوو¿ں کی تعداد سو سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جنگجوو¿ں کی کل تعداد بھی دو سو سے کم ہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سال2021 کے دوران128 نوجوانوں نے بندوق اٹھائے جن میں سے73 مختلف تصادم آرائیوں کے دوران مارے گئے جبکہ 17 کو گرفتار کیا گیا اور 39 کے آس پاس ابھی بھی سرگرم ہےں۔ایک پولیس ترجمان نے کہا کہ پاکستانی جنگجو کی شناخت شاہد عرف شاہ زید کے بطور کی ہے جبکہ دو مقامی جنگجو و¿ں کی شناخت محمد شفیع ڈار ساکن ترال اور عذیر احمد ساکن میر ہامہ کے بطور کی ہے جو دونوں جیش محمد سے وابستہ تھے۔پولیس نے جائے تصادم آرائی سے2 اے کے47 رائیفلیں، ایک ایم4 رائفل اور دیگر اسلحہ و قابل اعتراض مواد بر آمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔