مسٹر مشرا کو فوری طورپر کابینہ سے ہٹایا جانا چاہئے ، حکومت کیوں فیصلہ نہیں کررہی ہے: ادھیر رنجن
نئی دہلی(یو این ائی) اپوزیشن کی طرف سے داخلہ کے وزیرمملکت اجے مشرا کی برخاستگی اور دراوڑ منتر کزگم (ڈی ایم کے ) کی طرف سے تملناڈو کو نیشنل ایلجبلیٹی اینڈ اینٹرنس ایکزام (این ای ای ٹی) سے باہر رکھنے کی مانگ پر ہنگامہ کے سبب منگل کو لوک سبھا کی کارروائی پورے دن کےلئے ملتوی کرنی پڑی۔ ایوان کی کارروائی ایک بار ملتوی کئے جانے کے بعد جب دوپہر دو بجے شروع ہوئی تو پہلے کی طرح ڈی ایم کے ، کانگریس اور ترنمول کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نعرے بازی کرتے ہوئے کرسی کے نزدیک پہنچ گئے ۔ پریزائیڈنگ افسر راجندر اگروال نے شور و غل کے درمیان وزارتوں اور پارلیمانی کمیٹیوں کے اہم کاغذا ت ایوان کی ٹیبل پر رکھوائے ۔ کانگریس کے ادھیر رنجن نے کہاکہ مسٹر مشرا کو فوری طورپر کابینہ سے ہٹایا جانا چاہئے ۔حکومت کیوں فیصلہ نہیں کررہی ہے ۔ ڈی ایم کے ٹی آر بالو نے کہاکہ طلبا کو انصاف دلانے کے لئے میڈیکل کالج اینٹرنس ایکزام نیٹ سے تملناڈو کو باہر رکھا جانا چاہئے ۔ ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہاکہ مسٹر مشرا کو فوری طورپر استعفی دینا چاہئے اور اس معاملہ پر ایوان میں بحث ہونی چاہئے ۔ ایوان میں شور و غل کے درمیان ہی خواتین اور اطفال کی فلاح وبہبود کی وزیر اسمرتی ایرانی نے انسداد بچوں کی شادی بل 2021پیش کیا جس کی کانگریس، ترنمول کانگریس، بہوجن سماج پارٹی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین جیسی جماعتوں نے مخالفت کی۔