نئی دہلی(یو این آئی) سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ میں چاردھام‘آل ویدر’ نیشنل ہائی وے پروجیکٹ کے تحت چین کی سرحد کی طرف جانے والی سڑکوں کو پانچ سے 10 میٹر تک چوڑا کرنے کی مرکزی حکومت کی درخواست کو منگل کے روز منظور کرلیا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے منگل کو مرکزی حکومت کی اس دلیل کا نوٹس لیا کہ قومی سلامتی کے لیے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے سڑکوں کی چوڑائی کو پانچ سے بڑھا کر 10 میٹر کرنا ضروری ہے ۔ سپریم کورٹ نے تقریباً 900 کلومیٹر کی مجوزہ چاردھام ہائی وے کو حفاظت اور ماحولیات سے متعلق مختلف نکات پر ساڑھے 5 میٹر سے 10 میٹر تک چوڑا کرنے کی مرکزی حکومت کی اجازت طلبی پر کافی غور و خوض کیااور عدالت نے بدلے ہوئے حالات کے مد نظرحکومت کو آل ویدر روڈ کی توسیع کاری کی اجازت دے دی۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں ہندوستان-چین سرحد کے ساتھ زمینی حالات میں بڑی تبدیلی آئی ہے ۔ اس وجہ سے فوجیوں اور فوجی ساز و سامان کو مقررہ جگہ تک پہنچانے کے لیے مجوزہ سڑک کی چوڑائی میں اضافہ کرنا ناگزیر ہو گیا ہے ۔ رضاکار تنظیم ‘سٹیزن فار گرین دون’ نے اس منصوبے میں بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی اور دیگر ماحولیاتی نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے سڑک کی چوڑائی میں اضافے کی پرزور مخالفت کی تھی ۔ ستمبر 2020 میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ 2018 کے نوٹیفکیشن کے مطابق ساڑھے پانچ میٹر کی چوڑائی برقرار رکھے ۔ غور طلب ہے کہ چاردھام ہائی وے پروجیکٹ تمام موسموں میں اتراکھنڈ کے چار وںہندو تیرتھ استھلوںیعنی بدری ناتھ، کیدارناتھ، گنگوتری اور یامانوتری کا درشن کرنے والے یاتریوں اور سیاحوں کے لیے یاترا آسان بنائے گا۔