بار گام اونتی پورہ علاقے میں جنگجوﺅں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آ ر پی ایف اور ایس او جی نے علاقے کو اتوار کی اعلیٰ الصبح محاصرے میں لیا اور تلاشی کارورائی شروع کر دی ۔ ذرائع سے معلو م ہوا ہے کہ اتوار کی اعلیٰ الصبح جونہی علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں موجود جنگجوﺅں نے فرار ہونے کی کوشش کی اور فوج و فورسز پر شدید فائرنگ کی ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں فائرنگ شروع ہوتے ہی فوج و فورسز نے مورچہ زن ہوکر جوابی کارروائی کی اور اس طرح سے علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق جھڑپ شروع ہونے کے ساتھ ہی گولیوں کی گن گرج سے پورا علاقہ لرز اٹھا جبکہ فوج و فورسز نے پورے علاقے کو سیل کرکے جنگجوﺅں کے فرار ہو نے کے تمام راستے سیل کر دئے اور فوج کی اضافی کمک طلب کرکے آپریشن کو وسیع کر دیا گیا ۔ اسی دوران ذرائع سے معلو م ہوا ہے کہ رہائشی مکان میں محصور جنگجوﺅں کو خود سپردگی کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں جھڑپ دوبارہ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میں طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلہ قریب آدھے گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد جونہی علاقے میں گولیوں کا تبادلہ تھم گیا تو جھڑپ کے مقام سے ایک جنگجو کی نعش بر آمد کر لی او ر ان کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا ۔مہلوک جنگجو کی شناخت سمیر احمد تانترے ساکنہ بار گام اونتی پورہ کے بطور ہوئی ہے اور اس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ حالیہ میں عسکری صفوں میں شامل ہو تھا اور عسکری تنظیم جیش محمد سے وابستہ تھا ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محاصرے میں موجود جنگجو کو سرنڈر کرنے کی پیشکش کی گئی جو انہوں نے ٹھکراکر فورسز پر گولیاں چلائیں۔انہوں نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران ایک جنگجو مارا گیا جو حالیہ میں جیش محمد میںشامل ہو گیا تھا ۔