25جنوری تک مطالبات حل نہ کئے گئے تو 26جنوری کو جنتر منتر دلی سے غیر بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان
جموں کشمیر ہینڈی کپیڈ ایسوسی ایشن نے جسمانی طور نا خیز افراد کے عالمی دن کو یوم سیاہ کے بطور منانے کے علاوہ مطالبات منوانے کیلئے ایک مرتبہ پھر پریس کالونی سرینگر میں پُر امن احتجاج درج کیا اور مرکزی و جموں کشمیر سرکار پر زور دیا ہے کہ ان کے جو بھی جائیزمطالبات کے ان کو فوری طورپر حل کیا جائے ۔ادھر انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات حل نہ کئے گئے تو 26جنوری 2022کو دلی کے جنتر منتر پر غیر معائنہ عرصہ کیلئے بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی ۔ سی این آئی کے مطابق جسمانی طور نا خیز افراد کے عالمی دن کو جموں کشمیر ہینڈی کیپڈ ایسوسی ایشن نے ایک مرتبہ پھر یوم سیاہ کے بطور منایا ۔ اور مطالبات منوانے کے حق میںپریس کالونی سرینگر میں زور دار احتجاج بلند کر دیا ۔ جمعہ کی صبح جموں کشمیر ہینڈ ی کپیڈ ایسوسی ایشن کے بینر تلے درجنوں کی تعداد میںجسمانی طور نا خیز افراد پریس کالونی سرینگر میں جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی ۔ اس موقعہ پر جسمانی طور نا خیز افراد کی انجمن جموں کشمیر ہینڈی کپیڈ ایسوسی ایشن کے صدر عبد الرشید بٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جسمانی طور نا خیز افراد کے کافی مطابات پڑے ہوئے جنہیں حل نہیں کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن نے مرکزی و ریاستی لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ایڈوازری بورڈ کی تشکیل ، جسمانی طورنا خیز افراد کے پنشن میں اضافہ ، لکھنے پڑے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ، کم تعلیم یافتہ اور تیکنکی نوجونواںکو آسان طریقہ کار میںلون کی فراہمی وغیر ہ شامل ہے جیسے مطالبات ہے ان کو جلد حل کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے لگاتار حکومتیں جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے کسی بھی فلاحی اقدامات کو نافذ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ صدر عبدالرشید بٹ نے یہ بھی کہاں ہے کہ جموں وکشمیر کے معذور افراد کے ساتھ تمام حکومت کی طرف سے برا سلوک کیا گیا ہے خواہ وہ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومت ہو اور ریاستی حکومت نے ہمیں ہمیشہ یہ یقین دہانی کراتے رہی کہ ہم معذور افراد کو وہ تمام فوائد فراہم کریں گے جو ان کو قانون اور آئین نے دیا ہے لیکن میٹنگ ختم ہونے کے بعد معذور افراد کے لئے کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے اور نہ ہی زمینی سطح پر کچھ نظر آتا ہے۔انہوں کہا کہ شائد کہ ہم اب ہم مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے درخواست کی تھی کہ ہمارے مطالبات کو حل یا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کرنے کا کوئی شوق نہیںہے تاہم ہماری بات کوئی سنتا نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے مطالبات کو حل کرانے کیلئے کوئی دلچسپی دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ احتجاج کے سوا اب ہمیں کوئی چارہ نہیں ہے کیونکہ یہاں کی سرکار ہماری طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہیں اور ہم کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرکار کو واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ 25جنوری سے پہلے پہلے ہمارے مطالبات و مسائل کو حل نہیںکیا گیا تو 26جنوری 2022کو دلی کے جنتر منتر پر غیر معاینہ عرصہ کیلئے بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی ۔ ادھر جموں کے ساتھ ساتھ جنوبی ضلع اننت ناگ اور کپواڑہ سمیت دیگر ضلعی مقامات پر جسمانی طور نا خیز افراد نے عالمی دن کو یوم سیاہ کے بطور منایا اور احتجاج کیا ۔