ماہانہ ریڈیو پروگرام” عوام کی آواز“ کی آج کی قسط ان تمام شہریوں کیلئے وقف ہے جو معاشرے کی بہتری کیلئے کام کرتے ہیں
حکومت کے تاریخی فیصلے لوگوں کو بااِختیار بنانے اورجموں وکشمیر کو خوشحالی کی طر ف لے جار ہے ہیں۔ایل جی
کہا سبھی لوگ کووِڈ حفاظتی ٹیکہ جلد از جلد لگائیں
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے ماہانہ ریڈیو پروگرام ” عوام کی آواز“ میں عام لوگوں سے موصول ہونے والی قیمتی آرا¿ اور تجاویزکو شیئر کئے۔یہ پروگرام آج جموںوکشمیر میں آل اِنڈیا ریڈیو ( اے آئی آر ) کے تمام مقامی اور پرائمری چینلوں پر نشر ہوا اور ڈی ڈی کا>شرچینل پر بھی ٹیلی کاسٹ ہوا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِس ماہ کی قسط ” عوام کی آواز“ کو ان تمام شہریوں کے لئے وقف کیا جو معاشرے کی بہتری کے لئے کام کرتے ہیں
۔لیفٹیننٹ گورنر نے بانڈی پورہ کے اِنجینئر جہانگیر بٹ کا خصوصی تذکرہ کیا اور نوجوانوں میں اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے ان کی کوششوں کی تعریف کی۔اُنہوں نے کہا ، میں اِنجینئر جہانگیر بٹ کو مبارک باد دیتا ہوں جو ہر طالب علم کو اختراع بنانے کی خواہش رکھتے ہیں۔منوج سِنہا نے این ای ای ٹی ۔ یو جی کے قومی ٹاپر تنمے گپتا اور کرکٹر عمران ملک کو بھی مبارک باد دی اوراُنہوں نے انہیں جموں وکشمیر کے نواجوں کے لئے نئے رول ماڈ ل قرار دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہماری عظیم قوم 26 نومبر کو دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے آئین کو اَپنانے کے 72 برس مکمل ہونے کی تقریب منائے گی۔اُنہوں نے کہا کہ آج جب کہ قدم ترین تہذیب اور ثقافتی ورثہ معاشی سپر پاور بننے کی طرف گامزن ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ یہ اَشدضروری ہے کہ برائیوں اور طبقاتی اختلافات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں خود اعتمادی ، عزت نفس اور خوشحالی سے معاشرے کو مضبوط بنیاد رکھنی چاہیئے ۔اُنہوں نے کہا کہ اِس سمت میں حکومت نے گزشتہ 16مہینوں میں ایک نئی شفافیت ،جوا ب دہ اور بہتر حکمرانی نظام قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور عام لوگوں کو بااختیار بنانے کی خاطر
فعال پروگراموں کے ذریعے کوششیں کی گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے فیصل یوسف کی طرف سے خود روزگار ماحول پیدا کرنے ، نوجوان اور ہونہار کاروباری افراد کو مہمان لیکچرروںکے لئے سکولوں میں مد عوکرنے کی تجاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طلاب کو اِس طرح کے میل جول نوجوانوں میں اَنٹرپرینیور شپ کے جذبے کو اُبھاریں گے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے فیلڈ دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری پر سختی سے عمل درآمد کے حوالے سے یاسر احمد لاوے کی تجویزکا جواب دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں شفاف اور جواب دہ طرزِ حکمرانی کلچر کے آغاز کے لئے انتظامیہ کے عزم کا ثبوت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے محمد اقبال بڈانہ اور شفیق احمد کا ذکر کرتے ہوئے، جن دونوں نے پنچایت راج اداروں کو مضبوط بنانے کی خاطر ایک روڈ میپ کا اشتراک کیااور اُنہوں نے کہا کہ ان کی تجاویز نچلی سطح پر جمہوری اِداروں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے اِنتظامیہ کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ارناو مہاجن، نتیشور کوتوال ، سجاد احمد صوفی ، اِرشاد احمد وانی ، سہیل احمد نجار ، راجیش جسوال ، مشتاق احمدلون سے موصولہ تجاویز کا بھی خیر مقدم کیا جو کہ کھیل سہولیات کی مرکوزیت،جے کے صحت سکیم کے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے ، جسمانی طور مخصوص اَفرا د کے لئے تعلیمی