لفٹینٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے آج پلوامہ ضلع کا دورہ کیا اور مختلف وفود سے ملاقات کے علاوہ پی آر آئیز ، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کی ۔ مشیر نے پی آر آئی کے اراکین ، کسانوں کی انجمن ، باغبانی ، صنعتی ایسوسی ایشن ، قبائلی امور کے علاوہ مقامی تاجر تنظیموں کے متعدد وفود سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات اور شکایات سُنیں ۔ وفود نے اپنے اپنے علاقوں کی ترقی اور فلاح و بہبود سے متعلق مختلف مطالبات پیش کئے ۔ ان کے مسائل میں پی آر آئیز کا اعزازیہ ، سیکورٹی ، دفتری رہائش ، ٹرانسپورٹ کی سہولت اور ہر ایک کیلئے ایک کمپیوٹر سیٹ ، مختلف محکموں میں عملے کی کمی ، موسم سرما میں بجلی کی فراہمی ، میٹر نٹی ہسپتال ، سرکلر روڈ کا دوسرا مرحلہ ، آیوش ہسپتال ، ڈی ایچ پلوامہ میں ایم آر آئی مشین ، قصبے کی خوبصورتی ، قومی شاہراہ پر سبزی مال ، سبزی منڈی ، فصل بیمہ یوجنا ، ہائی ٹیک پولی ہاوس ، کسان بھون ، ٹریننگ سنٹر ، سنگم سے لاسی پورہ تک لنک روڈ کو چوڑا کرنا ، ٹھوس کچرے کا انتظام ، آئی جی سی لاسی پورہ میں ہیلتھ سنٹر ، ترال میں گُجر اور بکروال ہوسٹل وغیرہ شامل ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر پلوامہ بصیر الحق چودھری نے مشیر کو بتایا کہ انتظامیہ ضلع میں تیز رفتار ترقی کیلئے پوری طرح پُر عزم ہے ۔ مشیر نے اس موقعہ پر بات کرتے ہوئے تمام وفود کو ان کی حقیقی شکایات کے بروقت حل کی یقین دہانی کرائی اور اسے ایچ ایل جی کے ساتھ بھی پیش کیا ۔ مشیر نے منظور شدہ کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے پی آر آئیز اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا ۔ مشیر خان نے ضلع میں مختلف سرکاری محکموں کے کام کاج کا بھی جائیزہ لیا ۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ کاموں کی بروقت تکمیل کو یقینی بناتے ہوئے کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے ۔ قبل ازیں مشیر نے فروٹ منڈی پریچو کا دورہ کیا اور ڈی ڈی سی چئیر مین ، ڈی ڈی سی پلوامہ ، ڈی جی ہارٹیکلچر ، ڈائریکٹر زراعت اور دیگر متعلقہ افسران کی موجودگی میں پھل کاشتکاروں کے دفتر کا افتتاح کیا ۔ فروٹ کاشتکاروں کی ایسوسی ایشن نے مشیر کو فروٹ منڈی کے ترقیاتی انفراسٹرکچر ، سڑک کو چوڑا کرنے والی دکانوں کی الاٹمنٹ اور مذکورہ منصوبے کیلئے اضافی اراضی سے متعلق اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔ مشیر نے عمل آوری ایجنسی کو ہدایت دی کہ وہ مذکورہ منصوبے کے مستقبل کے لائحہ عمل کیلئے پی پی پی موڈ میں ڈی پی آر تیار کرے ۔ مشیر نے متعلقہ افسران کو ان مسائل کے حل کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے فروٹ کاشتکاروں اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان پیداوار کو ہموار کرنے کیلئے تعاون کی ضرورت پر زور دیا ۔