نئی دہلی۔ 11؍ اگست۔ ایم این این۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے اعلان کیا کہ بھارت جلد ہی اپنی پہلی ‘ میڈ ان انڈیا’ چپ متعارف کرائے گا، جس میں گجرات، آسام اور اتر پردیش میں چھ سیمی کنڈکٹر پلانٹس زیر تعمیر ہیں۔ حکومت انڈیا AI مشن کے ذریعے مصنوعی ذہانت (AI) ٹیکنالوجیز تک رسائی کو ترجیح دے رہی ہے، جس سے اختراع کاروں کو سستی قیمت پر 34,000 جی پی یو فراہم کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈیجیٹل انڈیا پہل اور عالمی AI قیادت کے ساتھ ‘ و ِکِسِٹ بھارت’ کے سفر کو جوڑتے ہوئے، ٹیکنالوجی میں خود کفیل بننے کے ہندوستان کے ہدف پر زور دیا۔ چھٹا سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ یونٹ، ایچ سی ایل گروپ اور فوکس کون کے درمیان مشترکہ منصوبہ، جیور، اتر پردیش میں قائم کیا جا رہا ہے، جس سے روزگار پیدا کرنے اور سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کی امید ہے۔ ہندوستان امریکہ کو اسمارٹ فونز کا سب سے بڑا فراہم کنندہ بن گیا ہے، الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ 12 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے اور برآمدات آٹھ گنا بڑھ کر 3 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ ہندوستان نے آج 300 سے زیادہ مینوفیکچرنگ یونٹس کے ساتھ اپنی موبائل مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے، جو کہ ہندوستان میں فروخت ہونے والے 99.2% موبائل فونز تیار کر رہے ہیں، جو کہ 2014 میں 26% سے ڈرامائی اضافہ ہے۔